جمعرات , 18 اپریل 2024

ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی سطح میں کمی کا تیسرا مرحلہ ناگزیر ہے، جواد ظریف

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی سطح میں کمی کے تیسرے مرحلے پر عملدرآمد ناگزیر ہوگیا ہے۔پارلیمانی نیوزایجنسی کے مطابق وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم ایٹمی معاہدے کی پابندی کی سطح میں کمی کے تیسرے مرحلے کو عملی جامہ پہنانے پر مجبور ہیں۔

وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے رکن ممالک اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ امریکہ ہی کشیدگی کی اصل جڑ ہے۔محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران کے مطالبات واضح ہیں اور تہران ایٹمی معاہدے میں درج مفادات سے زیادہ کی توقع بھی نہیں رکھتا۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے تمام اقدامات جوہری معاہدے کے مطابق ہیں ہم نے کہا تھا کہ اگر دوسرے فریق اپنے وعدوں پر مکمل عمل نہ کریں تو ایران اپنے جوہری وعدوں پر عمل درآمد میں کمی لائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم جوہری معاہدے کی بعض شقوں پر عمل درآمد روکنے سے متعلق تیسرا قدم اٹھائیں گے اور ایران کے پاس یہ حق محفوظ ہے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرے یا نہ کرے۔

یہ بھی دیکھیں

فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم پرمقدمہ چلایا جائے: ایران کا عالمی عدالت سے مطالبہ

تہران:ایران کے وزیر خارجہ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ صیہونی …