بدھ , 24 اپریل 2024

‘فلسطینیوں کو اقصیٰ میں عید سے روکا گیا تو حالات خراب ہو سکتے ہیں’

مقبوضہ بیت المقدس (مانیٹرنگ ڈیسک)اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے یہودی آباد کاروں کے عید الاضحٰی کے روز قبلہ اول پر مذہبی اور اشتعال انگیز دھاووں کے منصوبے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہودیوں نے عید کے دن قبلہ اول کی بے حرمتی کی کوشش کی تو صورت حال آتش فشاں بن کر پھٹ سکتی ہے۔ حماس کے شعبہ تعلقات عامہ کے رکن باسم نعیم نے کہا کہ عید کے روز یہودی آباد کاروں کا مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں دھاووں کا منصوبہ مسلمانوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کا ایک نیا حربہ ہوگا جسے کسی صورت میں فلسطینی قوم قبول نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر عید کے دن فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں عید کی نماز کے لیے جانے سے روکا گیا تو اس مذہبی اشتعال انگیزی کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل پرعاید ہوگی کیونکہ ایسی صورت میں القدس میں فلسطینیوں کو غم وغصہ آتش فشاں بن کر پھٹ سکتا ہے۔باسم نعیم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول کے دفاع کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور صہیونی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر قبضے کے جنون کا نوٹس لیتے ہوئے انتہا پسندوں کو مذہبی اشتعال انگیزی سے باز رکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سنہ 2000ء کو مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے بعد فلسطینی قوم نے دوسری تحریک انتفاضہ شروع کی تھی۔ یہ انتفاضہ اس لیے شروع کیونکہ اس وقت کے انتہا پسند اسرائیلی وزیراعظم ارئیل شیرون نے اپنے ناپاک قدم قبلہ اول کے اندر رکھ کر فلسطینی قوم کے غیض وغضب کو دعوت دی تھی۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …