بدھ , 24 اپریل 2024

برطانوی حکام اس بات کو سمجھ چکے ہیں ایران کے آج کے حالات پہلے جیسے نہیں ہیں:علی لاریجانی

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے ایرانی آئل ٹینکر گریس ون کی آزادی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ ایران کی عظمت و شکوہ کے مقابلے میں جھکنے پر مجبور ہوا ہے۔ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے ہفتے کے روز پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس میں کہا ہے کہ برطانوی حکام اس بات کو سمجھ چکے ہیں ایران کے آج کے حالات پہلے جیسے نہیں ہیں اور ایران کی پوزیشن ماضی سے زیادہ مضبوط ہو گئی ہے یہی وجہ ہے کہ برطانیہ، بحری قزاقی سے دستبردار ہونے پر مجبور ہوا ہے۔

ڈاکٹر علی لاریجانی نے امریکہ کی جانب سے ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کے خلاف پابندیاں عائد کئے جانے کی طرف اشارہ اور وائٹ ہاؤس کے حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ سمجھتے ہو کہ اس قسم کے اقدامات سے طاقت کا مظاہرہ ہوتا ہے تو تمھیں سمجھ لینا چاہئے ایرانی عوام تمہارے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند ڈٹے ہوئے ہیں۔انھوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکی حکام ایک جانب ایران کے سامنے مذاکرات کی تجویز پیش کرتے ہیں اور دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ کے خلاف پابندیاں عائد کرتے ہیں، کہا کہ امریکی عوام کو آج توھم پرست حکام کا سامنا ہے جو اتنے زیادہ وہمی ہو چکے ہیں کہ عقل سے عاری متضاد بیانات دے بیھٹتے ہیں۔

دوسری جانب ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف میجر جنرل محمد باقری نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف دشمنوں کی ظالمانہ پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے اپنے خلاف پابندیوں کو ترقی و پیشرفت، قومی عزت و وقار اور اقتدار کی تقویت کے موقع میں تبدیل کیا ہے ۔انھوں نے تہران میں ایران کی دفاعی صنعتوں کی تنظیم کا معائنہ کرتے ہوئے دفاعی صنعتوں کی جدیدکاری میں ایرانی ماہرین کے جہادی اقدامات کو، ہم کر سکتے ہیں، نعرے کا عملی مصداق اور نمونہ قرار دیا اور کہا کہ یہ قابل فخر کارنامہ چھوٹے چھوٹے اور معمولی پروز کی تیاری سے شروع ہوا اور آج یہ عمل، دنیا کے طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کے جدیدترین انجن تیار کئے جانے کے مرحلے میں ہے۔

میجر جنرل باقری نے کہا کہ ایران کی مضبوط و مستحکم دفاعی طاقت و توانائی، کہ جس کی بنا پر ایران کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، ایران کے نوجوان دانشوروں اور سائنسدانوں کی تحقیقات اور اندرون ملک مکمل طور پر وسائل تیار کئے بغیر حاصل نہیں ہو سکتی تھی۔ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے اسی طرح ساٹھ ہزار فٹ کی بلندی پر ایرانی دفاعی سسٹم کے ہاتھوں امریکہ کا جدید ترین ڈرون طیارہ مار گرائے جانے کو ایک غیر معمولی اور حیرت انگیز اقدام قرار دیا اور کہا کہ ایران کے اس اقدام نے پوری دنیا یہاں تک کہ ان ملکوں کو بھی حیرت زدہ کر دیا جو اینٹی ایرکرافٹ کے شعبے میں ترقی یافتہ ہیں۔امریکہ کا گلوبل ہاؤک ڈرون طیارہ بیس جون کو اسلامی جمہوریہ ایران کی سرحدوں کی خلاف ورزی کرنے کی بنا پر ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ہاتھوں مار گرایا گیا تھا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …