جمعرات , 25 اپریل 2024

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال جیسی موجودہ تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی: تھنک ٹینک

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ کراچی کو روشنیوں کے شہر کی طرف لوٹانا ناممکن ہے۔ دنیا نیوز کے پروگرام تھنک ٹینک میں میزبان سیدہ عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم گند صاف نہیں کرسکتے تو گند پیدا کرنا بند کر دیں، پلاسٹک شاپر کا استعمال بند کرنا ہوگا۔

مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کیلئے بہتر ہے جنرل (ر) راحیل شریف کی سرکردگی میں اسلامی اتحاد فورس مقبوضہ کشمیر آکر لڑے یا چینی فوج وہاں جاکر لڑے اور ہم ذرا دور رہیں۔ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں سے کچھ نہیں ہوا تو اب کیا ہوگا ؟ یہ مسئلہ جواہر لعل نہرو سلامتی کونسل لیکر گئے تھے، ان قراردادوں سے کچھ نہیں ہوا تو سلامتی کونسل سے اب کیا ہوگا ؟ اب بھی سلامتی کونسل کی طرف سے کو ئی بیان تک نہیں آیا ہم نے کچھ نہیں کرنا۔

روز نامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر، سینئر تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا کہ 80 کی دہائی میں کراچی میں تھا اور اس وقت یہ شہر آئیڈل تھا، یہاں ضلعی نظام تھا۔ اب مسئلہ یہ کہ سب کراچی پر قبضہ چاہتے ہیں لیکن اسے آن کرنے کو تیار نہیں، ذمہ داریوں کا احساس نہیں ہے۔ تمام جماعتوں کے منشور میں لوکل سسٹم موجود ہے لیکن بااختیار نہیں بنایا گیا۔ جب تک کراچی کی صورتحال بہتر نہیں ہوگی پاکستان بہتر نہیں ہوسکتا۔ کشمیر کی جدوجہد کے حوالے سے مایوس نہیں ہوں، مسئلہ کشمیر کا ایشو تمام ایشوز پر حاوی ہے، پاکستان اپنی حد تک کوشش کرتا رہے گا۔ افغانستان میں طالبان لڑے تھے آج امریکہ کا ناک رگڑا گیا ہے، ہمیں کشمیر کا مقدمہ لڑنا ہے، یہ صرف کشمیر کا مقدمہ ہی نہیں پاکستان کا مقدمہ بھی ہے۔

تجزیہ کار حسن عسکری نے کہا ہے کشمیر کا مسئلہ ایک لمبی حکمت عملی سے حل ہوگا، اس سے فوری طور پر کوئی نتیجہ نہیں ملے گا، اگر اب سلامتی کونسل میں پاکستان کامیابی چاہتا ہے تو اس کو نئی قرارداد چاہئے۔ بھارت کی کوشش تھی کہ اس مسئلے کو عالمی سطح پر نہیں جانا چاہئے، اس وقت پاکستان بین الاقوامی سرگرمیاں کرے تو اس مسئلے کو مزید ہائی لائٹ کیا جاسکتا ہے۔ پاکستان کی اپنی کمزوریاں تھیں، اگر اب سلامتی کونسل میں پاکستان کامیابی چاہتا ہے تو اس کو نئی قرارداد چاہئے اور فی الحال نئی قرارداد پاکستان کو مل نہیں سکتی۔

خاور گھمن نے کہا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال جیسی موجودہ تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ بھارت نے انتہائی قدم اٹھایا ہے، ہمیں کیا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔ ہمیں دنیا اور اپنے عوام کو ایک لائن دینی چاہئے۔ یہ نہیں ہوسکتا کہ حملہ کر دیا جائے۔ وزیر اعظم عمران خان مودی کو ہٹلر کہنا نہیں چھوڑیں گے، بھارتی سپریم کورٹ پر پریشر آ رہا ہے،بھارتی اخبارات میں مضامین بھی چھپ رہے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

سعودی عرب نے 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی مدت میں توسیع کردی

کراچی: سعودی عرب نے پاکستان کی معیشت کو استحکام دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ …