جمعرات , 25 اپریل 2024

امریکی پابندیاں نظر انداز:پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو 2024ء تک مکمل کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی پابندیوں کے باوجود پاکستان اور ایران نے ایک بار پھر اربوں ڈالر مالیت کے آئی پی گیس پائپ لائن منصوبے کو 2024ء تک مکمل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔آئندہ ہفتے ترکی میں نیشنل ایرانیئن آئل کمپنی اور پاکستانی کمپنی انٹرسٹیٹ گیس سسٹم کے مابین توسیعی معاہدے پر دستخط ہونگے۔ وزیراعظم عمران خان کے 21 اپریل کو دورہ ایران کے دوران متعلقہ حکام کے مابین ایران پاکستان معاہدے میں توسیع اور ایران کی جانب سے جاری لیگل نوٹس واپس لینے کا اصولی فیصلہ ہوا۔

نئے معاہدے کے تحت پاکستان اگست 2024 ءتک اپنے علاقے میں پائپ لائن تعمیر کر کے 750 ملین کیوبک فٹ گیس یومیہ خریدنے کا پابند ہوگا، بصورت دیگر ایران فرانس میں پاکستان کے خلاف کیس دائر کرکے بھاری جرمانہ عائد کرنے کا کیس دائر کریگا۔

پاکستان ایل این جی کے مقابلے میں ایران سے سستی ترین گیس درآمد کرسکتا ہے۔ ایرانی فرانسیسی قانونی ماہرین کی مشاورت سے وزارت قانون نے گیس سیل پرچیز ایگریمنٹ میں ترمیم کے ذریعے 5 سال کی توسیع کے قانونی پہلوؤں کی منظوری دی۔ایران پاکستان گیس پائپ لائن معاہدے کے تحت یکم جنوری 2015 سے گیس کا پہلا بہاؤ شروع کیا جانا تھا لیکن ایران پر عالمی پابندیوں کے باعث پروجیکٹ پر عملدرآمد نہیں کیا جا سکا۔

ایران کی جنوبی گیس فیلڈ سے گوادر کے قریب پاک ایران بارڈر پر سپلائی کی جانی تھی۔ پاک ایران بارڈر کا فاصلہ 1150 کلومیٹر ہے جبکہ پاکستان کی طرف فاصلہ 781 کلومیٹر بنتا ہے۔ ایران نے اپنی طرف 900 کلو میٹر کی پائپ لائن کی تعمیر مکمل کرلی۔پاکستان کو منتقل کی جانے والی گیس کا حجم 750 ایم ایم ایف سی ڈی ہوگا جس کے تحت پاکستان کو 25 سال تک گیس ملے گی۔

یہ بھی دیکھیں

اسرائیل دنیا کی ہمدردیاں کھو چکا ہے: امریکی عہدیدار

واشنگٹن:امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مارک وارنر نے کہا کہ یہ …