منگل , 23 اپریل 2024

امریکی صدر نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی ہلاکت کی تصدیق کردی

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی ہلاکت کی تصدیق کردی، انہوں نے بتایا کہ القاعدہ رہنماء پاک افغان سرحد کے قریب کارروائی میں مارا گیا۔وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ حمزہ بن لادن کی ہلاکت سے القاعدہ ناصرف اہم قائدانہ صلاحتیوں اور اسامہ بن لادن کے ساتھ علامتی تعلق سے محروم ہوگئی بلکہ اس سے گروپ کی اہم سرگرمیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

رواں سال فروری میں امریکی حکومت نے حمزہ بن لادن کے سر کی قیمت 10 لاکھ ڈالر مقرر کی تھی جبکہ جولائی میں امریکی میڈیا نے حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ سابق القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کا بیٹا بھی ایک کارروائی میں مارا جاچکا ہے۔امریکی صدر کے بیان میں حمزہ بن لادن کی ہلاکت کے وقت یا سال کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ امریکی سیکریٹری دفاع مارک ایسپر نے بھی حمزہ بن لادن کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔

اے ایف پی کے مطابق حمزہ نے مئی 2011ء میں اپنے والد کے مارے جانے کے بعد آڈیو اور ویڈیو پیغامات میں امریکا اور دیگر ملکوں پر حملوں کی دھمکی دی تھی، انہیں ’’جہادی شہزادہ‘‘ اور ابھرتا ہوا القاعدہ رہنماء قرار دیا جاتا تھا۔امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق 2 مئی 2011ء کو پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے مارے جانے کے بعد ان کے کمپاؤنڈ سے ملنے والی دستاویزات میں یہ انکشاف ہوا کہ حمزہ کی تربیت القاعدہ سربراہ کے طور پر کی گئی جنہیں مستقبل میں اپنے والد کی جگہ لینی تھی۔

خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی فوج کو حمزہ کی القاعدہ کے ایک اہم رہنماء کی بیٹی کے ساتھ شادی کی ویڈیو بھی ملی تھی، حمزہ کی رہائش کا کسی کو علم نہیں تھا، ایک وقت میں ان کی ایران میں نظر بندی کی خبریں آئیں جبکہ ایسی اطلاعات بھی تھیں کہ اسامہ کے بیٹے نے پاکستان، افغانستان اور شام میں وقت گزارا۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …