جمعرات , 25 اپریل 2024

باغبانی ذہنی تناؤ اور بے چینی کے خلاف انتہائی مفید قرار

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) گھرسے باہر باغیچے اور لان میں وقت گزارنے سے دماغی اور نفسیاتی صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اسی تناظر میں سوئزرلینڈ سمیت کئی ممالک میں ڈاکٹر بھی مریضوں کو پرفضا اور سرسبز مقام پر وقت گزارنے کا مشورہ نسخے کے طور پر لکھ کر دے رہے ہیں۔ اسے اب سبز نسخہ کا نام دیا گیا ہے۔اس سے قبل ماہرین ایک تحقیق میں کہہ چکے ہیں کہ اگر ہفتے میں دو گھنٹے سبزے میں گزارے جائیں تو اس کے مجموعی صحت اور بدن پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اسی طرح خود برطانیہ اور یورپ میں بھی ڈاکٹر لوگوں کو گھر سے باہر وقت گزارنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

باغبانی کے فوائد
دوسری جانب گھر کے باغ میں چھوٹی موٹی سبزیاں اگا کر انہیں تازہ استعمال کرنا بھی صحت کے لیے مفید ہے۔ باغبانی اور انسانی صحت کے متعلق ہل یونیورسٹی آف سسٹم اسٹڈیز نے باغبانی کرنے والے افراد یا اس سے دور رہنے والے لوگوں کا ایک سال تک مطالعہ کیا ہے۔

باغبانی سے ایک جانب تو بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے تو دوسری جانب صرف سبزے کو دیکھتے رہنے سے بھی دل و دماغ پر مثبت اثر ہوتا ہے۔ اس تحقیق کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ باغبانی کی جسمانی مشقت ایک جانب تو جسم کے لیے ورزش کا کام کرتی ہے۔ دوسری جانب یہ لوگوں میں سکون کی وجہ بنتی ہے۔مختصراً یہ کہ باغبانی بے چینی اور ذہنی تناؤ کو کم کرتی ہے اور کئی طرح سے دماغی صحت کے لیے بہت اچھا عمل ہے۔

یہ بھی دیکھیں

ڈائری لکھنے سے ذہنی و مدافعتی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لندن:کمپیوٹرائزڈ اور اسمارٹ موبائل فون کے دور میں اب اگرچہ ڈائریز لکھنے کا رجحان کم …