ہفتہ , 20 اپریل 2024

امریکا کے افغانستان پر فضائی حملے؛طالبان کے 2 ‘خودساختہ گورنر’ ہلاک

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)  امریکا کے فضائی حملے کی مدد سے افغان سیکیورٹی فورسز نے طالبان کے 2 صوبائی ‘خودساختہ گورنر’ ہلاک کردیے۔واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات میں ناکامی کے بعد دونوں جانب سے حملوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ کابل کے سینیئر سیکیورٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہفتے کی رات ہونے والے آپریشن کا مقصد افغان فورسز پر طالبان کے حملے کے منصوبے کو ناکام بنانا تھا۔

علاوہ ازیں وزارت دفاع نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ طالبان پکتیکا صوبے کے جنوبی علاقے میں مشترکہ زمینی و فضائی آپریشن کے درمیان تقریباً 85 جنگجو ہلاک ہوگئے۔تاہم طالبان کی جانب سے یہ اعداد و شمار مسترد کردیے گئے تھے اور کہا گیا تھا کہ ان کے 7 جنگجو ہلاک ہوئے اور 77 زخمی ہوئے جبکہ سیکیورٹی فورسز کے 20 اہلکار ہلاک ہوئے۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ‘دیگر دعوے بے بنیاد ہیں’۔

ادھر مقامی حکام کا کہنا تھا کہ شمالی صوبے سمنگان میں مسلح گروہ اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپ میں ہوا، جہاں ضلع درہ صوف پائیں میں فضائی حملے کے دوران طالبان کے شیڈو (خود ساختہ) صوبائی گورنر مولوی نورالدین کو دیگر 4 جنگجوؤں سمیت ہلاک کردیا گیا تھا۔طالبان جنہوں نے افغان حکومت سے علیحدہ متوازی صوبائی گورننس نظام قائم کیا ہوا ہے، انہوں نے گورنر کی ہلاکت کی تردید کی تھی اور ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ ‘نورالدین زندہ ہیں’۔

ایک علیحدہ واقعے میں مغربی صوبے فراہ کے ضلع انار درہ میں افغانستان اور بیرون ممالک کی سیکیورٹی فورسز کے مشترکہ آپریشن کے دوران صوبائی گورنر ملا سید عظیم ہلاک ہوگئے۔صوبائی پولیس ترجمان محب اللہ محب کا کہنا تھا کہ ‘سید عظیم کو دیگر 34 جنگجوؤں کے ہمراہ انار درہ میں ہلاک کیا گیا’۔کابل میں سینیئر سیکیورٹی حکام اور جنگجوؤں کا کہنا تھا کہ داعش اور طالبان کے جنگجوؤں کے حملوں کو روکنے کے لیے آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے طالبان کے ساتھ امریکی فوجیوں کے افغانستان کے انخلا کے حوالے سے طالبان سے ہونے والے مذاکرات کو منسوخ کرنے کے اعلان کے بعد سے جھڑپ میں اضافہ ہوا ہے۔گزشتہ ہفتے طالبان سے کار بم بلاسٹ میں افغان اسپیشل فورس کے 4 اہلکار ہلاک کردیے تھے۔

طالبان جو زیادہ تر افغانستان کی زمین پر کنٹرول رکھتے ہیں افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کا انخلا چاہتے ہیں۔افغانستان میں تقریباً 14 ہزار امریکی فوجی موجوف ہیں جو نیٹو کی قیادت میں رزولٹ سپورٹ مشن کے تحت افغان فورسز کی تربیت کر رہے ہیں جبکہ ان کی جانب سے بغاوت کے خلاف آپریشنز بھی کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …