جمعہ , 19 اپریل 2024

نیب اب ٹیکس چوری اور ڈیفالٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا: چیئرمین نیب

اسلام آباد: پاکستان میں احتساب کے قومی ادارے نیب کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے اعلان کیا ہے کہ ان کا محکمہ ٹیکس سے متعلق تمام مقدمات کو واپس لے رہا ہے اور آئندہ ٹیکس سے متعلق کسی مقدمے کی تحقیق نہیں کرے گا۔

چیئرمین نیب نے اتوار کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں اعلان کیا کہ ٹیکس سے متعلقہ مقدمات کو واپس لینے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ اب نیب کا ادارہ ٹیکس سے مقدمات کی تحقیق نہں کرے گا اور اگر کوئی کیس نیب کے نوٹس میں آیا تو اسے بورڈ آف ریونیو کو بھیج دیا جائے گا۔

نیب چیئرمین کی طرف سے یہ اعلان پاکستان کی نمایاں کاروباری شخصیات کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے دو روز بعد سامنے آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کاروباری شخصیات نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو نیب کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔

نیب چیئرمین نے واضح کیا کہ وہ اپنے دور میں ٹیکس سے متعلق بنائے گئے تمام مقدمات کےعلاوہ ماضی میں بنائے گئے مقدمات کو بھی واپس لے رہے ہیں۔ ‘ٹیکس سے متعلق تمام مقدمات خواہ وہ کسی بھی سطح پر ہیں ان کو واپس لینے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔’

انھوں نے کہا کہ نیب آج کے بعد ٹیکس کے کسی معاملے میں مداخلت نہیں کرے گا اور نہ ہی کسی کاروباری شخصیت کو بلائے گا۔

بینکوں کے قرضوں کی عدم وصولی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ نیب کسی ایسے مقدمے کی تفتیش نہیں کرے گا جس کی متعلقہ بینک نے نیب کو درخواست نہ کی ہو۔

جاوید اقبال نے کہا اب نیب ازخود نوٹس نہیں لے گا اور اگر کسی بینک کا قرضہ واپس نہیں کیا گیا تو اس کا مقدمہ بینکنک کورٹس میں چلے گا۔ نیب صرف اسی صورت اس معاملے میں مداخلت کرے گا جب متعلقہ بینک نیب سے تحریری درخواست کرے گا۔

انھوں نے کہا اب نیب کا کوئی افسر کسی کاروباری شخصیت کو فون نہیں کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ اگر ضروری ہوا تو نیب متعلقہ شخص کو تحریری نوٹس بھیجے گا اور اگر تسلی بخش جواب مل گیا تو وہ انکوائری وہیں ختم ہو جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ نوٹس بھیجنے سے پہلے نیب کے ریجنل افسران اپنے طور پر تسلی کریں گے کہ اس مقدمے میں اتنی جان ہے اور اتنی شہادتیں موجود ہیں کہ اس کی انکوائری شروع کی جائے۔

انھوں نے کہا کہ یہ سب کچھ کاروباری طبقوں کو اعتماد دلانے کی کوشش ہے۔ انھوں نے کہا اگر کوئی شخص قانون اور آئین کے مطابق کام کر رہا تو اسے اعتماد ہونا چاہیے کہ اسے کوئی ہاتھ بھی نہیں لگائے گا۔

اپنے ادارے کا دفاع کرتے ہوئے نیب چیئرمین نے کہا کہ نیب مسئلہ نہیں، مسائل کا حل ہے، نیب انسان دوست ادارہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ بے روزگاری کا مسئلہ حل کرنا صرف اکیلے حکومت کا کام نہیں۔ انھوں نے کہا ہر ملک نے کاروبار میں مندی کے رجحان کا سامنا کیا ہے۔

نیب چیئرمین کے مطابق ڈالر کا نرخ اور سٹاک ایکسچینج بھی معیشت اور کاروبار پر اثرانداز ہوتے ہیں جن کا احتساب کے ادارے سے تعلق نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر تنقید کرنے والوں نے نیب کے قانون سے نابلد ہیں۔ جاوید اقبال نے کہا کہ ‘ملکوں کے زوال میں کرپشن کا اہم کردار ہوتا ہے۔’

یہ بھی دیکھیں

رحیم یار خان : دو قبیلوں میں تصادم کے دوران آٹھ افراد جاں بحق

رحیم یار خان:رحیم یار خان کے نزدیک کچھ ماچھک میں دو قبیلوں میں تصادم کے …