جمعرات , 25 اپریل 2024

تجارتی جنگوں کے خطرناک اثرات کے بارے میں ورلڈ بینک کا انتباہ

ورلڈ بینک نے خبردار کیا ہے تجارتی جنگ سے دنیا میں غربت کا خطرہ مزید شدت اختیار کرتا جا رہا ہے

ورلڈ بینک کی چیف ایکونومیسٹ پینلوپی کوجیانوگولڈبرگ نے بدھ کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا اور چین کی تجارتی جنگ اس وقت عالمی اختلاف کا مرکز بنی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ کے اثرات یورپی یونین ، کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ واشنگٹن کی تجارتی کشیدگی اور بریگزیٹ پر بھی مرتب ہو رہے ہیں – ورلڈ بینک کی چیف ایکونومیسٹ گولڈ برگ نے کہا کہ تجارتی جنگوں سے سرمایہ کاری میں کمی واقع ہوگی اور اس سے غریب ملکوں منجملہ افریقی ملکوں میں اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہوجائےگی – جو بات مسلم ہے وہ یہ کہ افریقا میں غربت و پسماندگی میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ براعظم افریقا اقتصادی لحاظ سے پہلے سے ہی کمزور تھا – چینی مصنوعات کی درآمدت پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافے کے امریکی صدر ٹرمپ کے اعلان اور جواب میں چین کی طرف سے بھی ایسے ہی اقدام کے فیصلے کے بعد دوہزار اٹھارہ سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی جنگ جاری ہے – ٹرمپ نے اپنے انتخابی وعدوں میں بھی کہا تھا کہ وہ چین کو بین الاقوامی تجارتی نظام سے غلط فائدہ نہیں اٹھانے دیں گے- امریکا اور چین کے درمیان سیکڑوں ارب ڈالر کی تجارت ہوا کرتی تھی لیکن ٹرمپ کے فیصلے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی جنگ چھڑگئی ہے جو بدستور جاری ہے –

یہ بھی دیکھیں

آئی ایم ایف نے سری لنکا کو قرض دینے سے انکار کر دیا

آئی ایم ایف نے شدید مالی بحران کے شکار ملک سری لنکا کو نیا قرض …