منگل , 23 اپریل 2024

شام کے شمال میں صدر اردوغان کے تمام خواب چکنا چور ہوگئے

دمشق: شامی فورسز اور شامی مزاحمتی دستوں نے شام کے شمال میں ترکی کے فوجی حملے کو روکنے کے لئے اس علاقہ کا رخ کیا ہے، جس کے نتیجے میں شام کے شمال کے بارے میں ترک صدر اردوغان کے تمام خواب چکنا چور ہوگئے ہیں۔

شامی فورسز اور شامی مزاحمتی دستوں نے شام کے شمال میں ترکی کے فوجی حملے کو روکنے کے لئے اس علاقہ کا رخ کیا ہے، جس کے نتیجے میں شام کے شمال کے بارے میں ترک صدر اردوغان کے تمام خواب چکنا چور ہوگئے ہیں۔ شامی فوج آج صبح صوبہ رقہ کے الطبقہ شہر میں پہنچ گئی اور اس نے شہر کے ايئر پورٹ کو بھی اپنے قبضہ میں لے لیا ہے۔

اسپوٹنک کے مطابق شامی فوج الحسکہ کے علاقہ تل تمر میں بھی پہنچ گئی ہے اور اس نے اس علاقہ میں اپنی پوزیشنیں بھی سنبھال لی ہیں۔ ادھر ذرائع کے مطابق شامی حکومت اورشام کے شمال میں مستقر کردوں کے درمیان مذاکرات کے بعد معاہدہ ہوگیا ہے معاہدے کے مطابق دمشق کے حکام اور کرد رہنماؤں کے درمیان تمام دفاعی موارد میں تعاون اور ہم آہنگي کا سلسلہ جاری رہےگا۔ کرد کمانڈر عصمت شیخ حسن کا کہنا ہے کہ کردوں اور روس کے درمیان کوبانی ( عین العرب ) شہر کو شامی فوج کے حوالے کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

کردوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے روس کے فوجی اڈے حمیمیم میں شامی حکام کے ساتھ مذاکرات میں کوبانی کا کنٹرول شامی فوج کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ عرب ذرائع کے مطابق شامی حکومت اور کردوں نے باہمی تعاون اور اتفاق کے ساتھ شام کے شمال میں ترک صدر رجب طیب اردون کے تمام خوابوں کو چکنا چور کردیا ہے اور شام کے شمال کے بارے میں ترک صدر کے تمام ناپاک عزائم ناکام ہوگئے ہیں۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …