جمعرات , 25 اپریل 2024

سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی پاکستان کی ثالثی سے حل نہیں ہوگی

تہران: ایرانی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی کمیشن کے رکن علاء الدین بروجردی نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان پاکستان کی ثالثی کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی پاکستان کی ثالثی سے حل نہیں ہوگی بلکہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگي کا حل سعودی عرب کی خطے میں جاری پالیسیوں میں تلاش کرنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ ایران نے اپنی پالیسی کے صاف اور اور شفاف ہونے کا پہلے سے اعلان کررکھا ہے ۔ ایران تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے لہذا ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں ایران کی طرف سے کوئی مشکل نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب نے اسلامی ملک یمن پر فوجی حملہ کرکے غلط راستے کا انتخاب کیا۔ سعودی عرب اور امارات نے اپنی فوجی برتری اور ہتھیاروں کے پیش نظر یمن کے مسئلہ کو طاقت اور فوجی حملے کے ذریعہ چند دنوں میں حل کرنے کا فیصلہ کیا جو گذشتہ پانچ سال سے حل نہیں ہوسکا اور آج سعودی عرب اس دلدل سے آبرومندانہ طور پر نکلنے کی کوشش کررہا ہے۔ بروجردی نے یمن جنگ کے جلد خاتمہ پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمارا اہم ہمسایہ ملک ہے ۔ ایران اور پاکستان کے تعلقات ہمیشہ اچھے رہے ہیں ۔ ہم ایران اور سعود؛ی عرب کے درمیان کشیدگی ختم کرنے کے سلسلے میں پاکستان کی کوششوں کا خیر مقد م کرتے ہیں۔ لیکن ان کوششوں سے مشکل حل نہیں ہوگی۔ ایران اور سعودی عرب کی مشکلات کو حل کرنے کے لئے سعودی عرب کی علاقائی پالیسیوں پر توجہ مبذول کرنی چاہیے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …