ہفتہ , 20 اپریل 2024

عراق کے تمام سکیورٹی ادارے زائرین اربعین کی خدمت اور حفاظت پر مامورہیں

تہران: ایران میں تعینات عراق کے سفیرڈاکٹر سعد جواد قندیل نے کہا ہے کہ عراق کے تمام سکیورٹی ادارے زائرین اربعین کی حفاظت پر مامورہیں۔

عراقی سفیر نے ایرانی اور غیر ایرانی زائرین کی اربعین میں شرکت اور تعداد کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ زائرین کی تعداد کے بارے میں کوئی سرکاری اعداد و شمار ہمارے پاس موجود نہیں ہیں کیونکہ یہ تعداد ہر لحظہ تبدیل ہورہی ہے ۔ہماری اطلاعات کے مطابق اس سال تین ملین ایرانی زائرین کی حسینی اربعین میں شرکت کی توقع ہے۔ عراقی سفیر نے کہا کہ ایران کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک سے اربعین میں شرکت کرنے والے زائرین کی تعداد 5 لاکھ تک ہوتی ہے۔ لیکن عراقی زائرین کی تعداد اس کے علاوہ ہے جو 11 ملین پر مشتمل ہے۔ عراقی سفیر نے کہا کہ اگر چہ حسینی اربعین عوامی شرکت سے منعقد کیا جاتا ہے لیکن عراقی حکومت بھی اس کی حفاظت اور سکیورٹی کے سلسلے میں تمام اقدامات انجام دیتی ہےاور اپنے تمام وسائل کو کام میں لاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حسینی زائرین کی سکیورٹی عراق کے تمام سکیورٹی اداروں کے دوش پر ہے اور اس میں حشد الشعبی کے رضاکار دستے بھی شامل ہیں۔

عراقی سفیر نے اربعین کودنیا میں بے مثال مراسم قراردیتے ہوئے کہا کہ اربعین کا پیغام امن و سلامتی کا پیغام ہے حضرت امام حسین علیہ السلام امن و صلح اور حریت کے علمبردار ہیں ۔ اربعین کے پیدل مارچ ميں شیعہ مسلمانوں کے ساتھ بہت بڑي تعداد میں سنی مسلمان بھی شامل ہیں اور مسلمانوں کے ساتھ دیگر مذاہب کے لوگ بھی شامل ہیں۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام انسانیت کےاتحاد اور یکجہتی کا مرکز اور محوربھی ہیں اور وہ رحمۃ للعالمین (ص) کے نواسے ہیں جنھوں نے نبی کریم (ص) کے دین کو عظیم الشان قربانی دیکر بچا لیا۔ عراقی سفیر نے ایران اور عراق کے تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط اور مستحکم قراردیتے ہوئے کہا کہ عراقی اور ایرانی قومیں ثقافتی اور مذہبی رشتوں ميں جڑی ہوئی ہیں اور یہ رشتے اتنے مضبوط ہیں کہ ان کو دنیا کی کوئی طاقت متاثر نہیں کرسکتی۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …