جمعرات , 25 اپریل 2024

بھارت کا سب سے بڑا ایٹمی پلانٹ ہیکرز کے نشانے پر

نئی دہلی : بھارتی حکام نے اعتراف کرلیا کہ سب سے بڑا ایٹمی پلانٹ ہیکرز کے نشانے پر ہیں ،وائرس ایٹمی پلانٹ کے انتظامی کمپیوٹر میں پایا گیا ہے تاہم پاور پلانٹ کے نیٹ ورک کی مسلسل نگرانی ہو رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کے سب سے بڑے ایٹمی پلانٹ کڈان کلام کے نیٹ ورک پر ہیکرز نے حملہ کرکے کمپیوٹرز کو نقصان پہنچایا ، بھارتی حکام کی جانب سے پہلے اس کی تردید کی جاتی رہی تاہم گزشتہ روز انہوں نے اس بات کا اعتراف کرلیا کہ ریاست تامل ناڈو میں قائم بھارت کے سب سے بڑے ایٹمی پلانٹ کڈان کلام کے نیٹ ورک پر سائبر حملہ ہوا ہے۔

حکام نے اس کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ وائرس ایٹمی پلانٹ کے انتظامی کمپیوٹر میں پایا گیا ہے تاہم ایٹمی پلانٹ کو کنٹرول کرنے والے سسٹم اس سے محفوظ رہے ہیں۔

نیوکلیئر پاور پلانٹ کارپوریشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جس کمپیوٹر میں وائرس آیا وہ ایک ایسے یوزر کا تھا جو انتظامی امور کے نیٹ ورک سے منسلک رہتا ہے، پاور پلانٹ کے نیٹ ورک کی مسلسل نگرانی ہو رہی ہے۔

بھارتی ماہرین کا کہنا تھا کہ اس حملے میں ڈی ٹریک نامی وائرس کا استعمال کیا گیا ہے، جس کا تعلق ایک ہیکر گروپ لزارس سے ہے۔

دوسری جانب امریکی حکام کا ماننا ہے کہ لزارس نامی اس ہیکنگ کے گروہ کو شمالی کوریا کی حکومت استعمال کرتی ہے۔

خیال رہے کہ یہ افواہیں اس وقت منظر عام پر آئیں جب خفیہ ادارے کے ایک تجزیہ کار پکھراج سنگھ نے ٹوئٹر پر یہ دعویٰ کیا تھا کہ بھارت کے ’مشن کریٹیکل ٹارگیٹس‘ پر سائبر حملہ ہوا ہے۔

ابتدائی بیان میں حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت کے نیوکلیئر پلانٹ پر سائبر حملہ ہو ہی نہیں سکتا جبکہ اس کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ ایٹمی پلانٹ کا اپنا نیٹ ورک ہے اور یہ عالمی نیٹ ورک سے جڑا ہوا نہیں ہے۔تاہم ایک روز بعد بھارتی حکام نے اعتراف کرلیا کہ ملک کے سب سے بڑے ایٹمی پلانٹ پر سائبر حملہ ہوا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت کی نیوکلیئر پاور پلانٹ کارپوریشن نے امکان ظاہر کیا کہ پاور پلانٹ کے کمپیوٹر میں موجود وائرس کا تعلق شمالی کوریا سے ہوسکتا ہے، یہ گزشتہ ماہ سامنے آیا جس کی تحقیقات جاری ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …