ماسکو: روس نے ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی سطح میں کمی کے ایرانی اقدام کو منطقی قرار دیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ریانو وستی کو انٹرویو دیتے ہوئے روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدے کی موجودہ صورتحال کی تمام تر ذمہ امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔
سرگئی ریابکوف نے کہا کہ ماسکو کو تہران کے حالیہ اقدام پر کوئی حیرت نہیں ہوئی کیونکہ امریکی اقدامات کے تناظر میں ایران کی جانب کے منطقی جواب کی توقع کی جارہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ فرود کی ایٹمی تنصیبات کی سینٹری فیوج مشینوں میں گیس بھرنے کے باجود ایٹمی معاہدہ ختم نہیں ہوگا۔
روس کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ فرود کی ایٹمی تنصیبات کو ایٹمی تحقیق و ترقی کے مرکز میں تبدیل کرنے سے متعلق ایران روس مشترکہ منصوبہ اپنی جگہ پر باقی ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔