تہران: اسلامی جمہوریہ ایران کی پولیس فورسز کے سربراہ کا کہنا ہے پرتشدد مظاہروں میں ملوث 182 شرپسند عناصر سیکیورٹی فورسز کے تحویل میں ہیں اور انہوں اعتراف کیا ہے کہ سعودی اور بعض دیگر ممالک کے کہنے پر ہی ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی۔
حجتالاسلام سید علیرضا ادیانی نے مزید کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بہانے کئے جانے والے پرتشدد مظاہرے نہایت خطرناک اور منصوبہ بندی کے تحت کئے گئے۔
انہوں نے کہا رہبرمعظم اور ملکی سیکیورٹی ایجنسیوں کی ہوشیاری سے دشمن کا ناپاک منصوبہ ناکام ہوگیا، دشمن ایران میں عراق اور شام کی طرح انتشار پھیلانا چاہتا تھا۔
انہوں نے کہا ملک کے سات صوبوں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے جو سیکیورٹی اہلکاروں نے نہایت ہوشیاری سے 72 گھنٹوں میں قابوکرلئے۔
انہوں نے کہا کہ بے گناہ شہریوں کے قتل اور سرکاری و غیرسرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے 182 افراد گرفتار کرلئے گئے ہیں۔
علیرضا ادیانی نے کہا کہ گرفتار شرپسندوں نے آل سعود سے روابط کا اقرار کیا ہے۔
انہوں نے کہا ملک میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ مظاہروں کے دوران آل سعود کے حمایت یافتہ بدمعاشوں اور غنڈوں نے سرکاری اور غیرسرکاری املاک کو نقصان پہنچایا تھا۔