راولپنڈی: لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور گولی باری کے نتیجے میں پاک فوج کے 2 افسران اور خاتون زخمی ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے راولاکوٹ کے رکھ چکری سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی۔
بھارتی فوج نے مارٹر گولوں سے پاکستانی پوسٹوں کو نشانہ بنایا جس کا پاک فوج نے بھرپور جواب دیا۔
تاہم فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 افسران زخمی ہوگئے۔
Indian Army’s unprovoked firing in Rakhchikri, Rawalakot Sector along LOC. Mortor rounds fired on Pakistani Post. Indian fire effectively responded. During exchange of fire two officers of Pakistan Army got injured.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) December 1, 2019
آئی ایس پی آر کی جانب سے زخمی افسران کے نام اور رینک نہیں بتائے گئے تاہم مقامی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ بھارتی اشتعال انگیزی سے میجر اور کیپٹن زخمی ہوئے۔
حویلی کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز فارورڈ کہوٹہ سے تعلق رکھنے والے پولیس افسر عمران کیانی کا کہنا تھا کہ اسی سیکٹر میں 35 سالہ خاتون لال جان مارٹر گولے کے اسپلنٹرز پیٹ میں لگنے سے زخمی ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے رکھ چکری سیکٹر میں سہ پہر 3 بجے فائرنگ کا آغاز کیا جس دوران اس نے پاک فوج کی پوسٹوں کے ساتھ ساتھ شہری علاقوں میں بھی مارٹر گولے داغے۔
یاد رہے کہ 20 اکتوبر کو بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان اور 6 شہری شہید ہوگئے تھے۔
مقامی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی شیلنگ کے نتیجے میں 9 کشمیری زخمی بھی ہوئے اور مزید بتایا کہ یہ رواں برس بھارتی شیلنگ کے نتیجے میں ہونے والی سب سے زیادہ اموات ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے بھارتی جارحیت کے جواب میں بھرپور کارروائی کرتے ہوئے بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 9 بھارتی فوجی ہلاک جبکہ دیگر 9 زخمی ہوگئے۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ پاک فوج کی جوابی کارروائی کے باعث 2 بھارتی بنکرز بھی تباہ ہوگئے۔
قبل ازیں 15 اکتوبر کو سیکٹر نیزا پیر کے مختلف گاؤں میں بھارتی فوج کی بلااشتعال شیلنگ سے 3 شہری شہید اور 8 زخمی ہوئے تھے۔
ضلع حویلی کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ افسر محمد ظہیر کا کہنا تھا کہ ‘شہید و زخمی تمام افراد نیزہ پیر سیکٹر کے مختلف گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں جہاں دوپہر ساڑھے 12 بجے شیلنگ کے سلسلے کا آغاز ہوا جو 5 بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہا’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘بھارتی فوج نے متعدد گاؤں پر مارٹر گولے برسائے اور شدید شیلنگ کی’۔
واضح رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
حکام کے مطابق رواں برس ایل او سی پر بھارتی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں آزاد جموں و کشمیر میں 50 سے زائد افراد شہید اور 240 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔