جمعہ , 19 اپریل 2024

ایران تیل کی پیداوار میں کمی قبول نہیں کرے گا

بین الاقوامی تنظیموں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ تہران تیل کی پیداوار اور برآمدات سے متعلق اپنے حق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔

ویانا میں تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کے سالانہ اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی کا کہنا تھا کہ تیل کی پیداوار میں کمی سے متعلق کسی بھی فیصلے کا اطلاق ان ممالک پر ہونا چاہیے جو موجودہ صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پہلے ہی اپنے کوٹے سے زیادہ تیل پیدا کر رہے ہیں۔

انہوں نے ایرانی تیل کی برآمدات پر عائد ظالمانہ پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ کوئی یہ توقع نہ رکھے کہ امریکی پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران اپنے تیل کی پیداوار میں کمی کو قبول کرلے گا۔

قابل ذکر ہے کہ ویانا میں اوپیک کے چودہ رکن ملکوں کے وزرائے پیٹرلیم کے اجلاس میں آئندہ سال کے دوران عالمی منڈی میں تیل کی رسد اور طلب کے درمیان توازن پیدا کرنے کی غرض سے پیداوار میں کمی کرنے یا نہ کرنے کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اوپیک کے رکن ملکوں نے تیل کی پیداوار میں مزید چار لاکھ ستانوے ہزار بیرل یومیہ کی کمی پر اتفاق کرلیا ہے جس کے نتیجے میں ان ممالک کے تیل کی مجموعی پیداوار گیارہ لاکھ ستانوے ہزار بیرل یومیہ تک پہنچ جائے گی۔

ایران، عراق، سعودی عرب، کویت ، وینیزویلا، قطر، لیبیا، متحدہ عرب امارات، الجزائر، نائیجیریا، انگولا، اور اکواڈور اوپیک کے رکن ممالک ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …