ہفتہ , 20 اپریل 2024

ایران پرآخری حد تک دباؤ کی پالیسی ثمر آور ثابت ہوئی:امریکی عہدیدار

امریکی انتظامیہ کے ایک سینیر عہدیدار نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کار آمد ثابت ہوئی ہے۔

ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے ساتھ اس کے متنازع ایٹمی پروگرام ، زیر حراست افراد کے معاملے پر بات چیت کرنے ، پڑوسی ممالک کے امور میں ایرانی مداخلت اور میزائل پروگرام پر بغیر کسی پیشگی شرط کے ایرانی قیادت کے ساتھ مذاکرات کی پیش کش کی ہے۔

امریکی عہدیدار کی طرف سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ایران میں قید ایک امریکی زیو وانگ’ کی رہائی کی اطلاعات ہیں۔

ایران اور امریکا نے ہفتے کے روز قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا۔ پرنسٹن یونیورسٹی ایک طالب علم کی رہائی کے بدلے میں امریکا میں زیرحراست ایک ایرانی سائنسدان کو رہا کیا گیا ہے۔

امریکی عہدیدار نے کہا کہ امریکا نے ایرانی قید مسعود سلیمانی کے خلاف الزامات ساقط کردیے ہیں۔

امریکی عہدیدار کا خیال تھا کہ وانگ کو غیر منصفانہ طور پر حراست میں لیا گیا۔ ایران میں اس پر جاسوسی کا الزام لگایا گیا لیکن وہ جاسوس نہیں تھا اور نہ اس اس طرح کی کسی دوسری گرمی میں شامل رہا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سوئس حکام نے خاص طور پر گذشتہ چار ہفتوں کے دوران زیر حراست وانگ کو رہا کرنے کے لیے بہت محنت کی ہے۔

امریکی عہدیدار نے امید ظاہر کی ہے کہ وانگ کی رہائی سے ایرانیوں کو اغوا کی پالیسی کو روکنے کی ضرورت کو سمجھنے میں مدد ملے گی کیونکہ یہ ایران کی ایک ناکامی ثابت ہوئی ہے۔اس سے باقی زیر حراست افراد کی رہائی کی راہ ہموار ہوگی۔

یہ بھی دیکھیں

غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کی حمایت کے لئے 10 ہزار امریکی موجود تھے، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف

واشنگٹن:امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غزہ پر …