جمعرات , 25 اپریل 2024

سعودی عرب: طالب علموں کو مارنا جرم قرار، سرکاری اعلامیہ جاری

ریاض: سعودی عرب کی وزارت تعلیم نے ایک بار پھر تمام تعلیمی اداروں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ طالب علموں پر کسی بھی قسم کا تشدد نہ کریں اور سرکاری احکامات کی مکمل پاسداری کریں۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارتِ تعلیم کی جانب سے تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں کو جاری اعلامیے میں ہدایت کی گئی ہے کہ اسکولوں میں موجود اساتذہ یا عملہ کسی بھی طالب علم پر جسمانی یا لفظی تشدد نہیں کرسکتا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام تعلیمی ادارے طلب علموں کو دوستانہ ماحول فراہم کریں تاکہ اُن کی صلاحتیں ابھر کر سامنے آئیں اور خود اعتمادی میں بھی اضافہ ہو۔

وزارتِ تعلیم نے ہدایت کی کہ طلبا کی جانب سے کی جانے والی کسی بھی قسم کی بدتمیزی کو احترام کا رشتہ برقرار رکھتے ہوئے قواعد و ضوابط کے مطابق حل کیا جائے، ٹیچر اور طالب علم کے درمیان محبت کی وجہ سے ہی بچے کی تربیت اچھے انداز سے ممکن ہے۔

اعلامیے میں وضاحت کی گئی ہے کہ بچوں کو مارنے ، گالیاں دینے ، دھمکانے یا کسی بھی طرح سے حراساں کرنا تعلیم و تربیت کے زمرے میں نہیں آتا، یہ رویہ اپنانے سے طالب علم میں بغاوت پیدا ہوجاتی ہے اور پھر اُن کی مثبت صلاحیتیں پس پشت چلی جاتی ہیں لہذا استاد شاگردوں سے اچھا برتاؤ روا رکھیں تاکہ اُن کی صلاحیتوں اور ہنر کو نکھارا جاسکے۔

وزارت نے اعلامیہ کے آخر میں یہ انتباہ بھی دیا ہے کہ طلباءکو ہاتھ یا چھڑی سے مارنایا حراساں کرنا ضوابط کی خلاف ورزی تصور کی جائے گی اور ان ضوابط کو توڑنے والے کو سزا دی جاسکتی ہے۔

یہ بھی دیکھیں

نیتن یاہو کے برے دن شروع ہوچکے ہیں۔ اردگان

انقرہ:ترک صدر نے کہا کہ 60 سے 70 فیصد صیہونی آباد کار نیتن یاہو کے …