لیبیا کی قومی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مصراتہ میں ملٹری کالج پر بمباری کے دوران ترکی کے ایک اسلحہ کے گودام کو تباہ کر دیا ہے۔ اس گودام میں ترکی سے لائے گئے ڈرون طیارے اور دیگر بھاری اسلحہ کی بڑی مقدار ذخیرہ کی گئی تھی۔

لیبی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس کی ٹھوس معلومات کی بنیاد پر مصراتہ میں فوجی اڈے پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں اسلحہ کا ایک بڑا گودام تباہ کردیا۔ تباہ ہونے والے اسلحہ اور گولہ بارود میں توپیں، ڈرون طیارے، بکتر بند گاڑیاں اور دیگر بھاری ہتھیار شامل ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لیبیا کی نیشنل آرمی نے لیبیا کی تمام بحری گذرگاہیں اور بندرگاہیں بند کردی ہیں تاکہ ترکی کی طرف سے قومی وفاق حکومت اور اس کی حامی ملیشیائوں کوکسی قسم کا اسلحہ فراہم نہ کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ طرابلس کی فضائی حدود کی بھی ناکہ بندی کردی گئی ہے اور مختلف علاقوں میں قومی وفاق حکومت کے مراکز پربمباری جاری ہے۔

خیال رہے کہ لیبیا کے جنرل ریٹائرڈ خلیفہ حفتر کی زیرکمان فوج نے گذشتہ کئی ماہ سے طرابلس پر قبضے کے لیے جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ انہوں نے گذشتہ روز طرابلس کے خلاف فیصلہ کن لڑائی شروع کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد بڑے پیمانے پر جنگ شروع ہو گئی ہے۔دوسری طرف قومی وفاق حکومت نےجوابی کارروائی میں مدد کے لیے ترکی سے معاونت کی درخواست کی ہے۔