مصری کابینہ نے ایک نئے بل کی منظوری دی ہے جس کے تحت بیرون ملک سے زیادہ سے زیادہ سرمائے کے حصول کو ممکن بنانا ہے۔
مصری کابینہ کی طرف سے منظور کردہ مسودہ قانون میں قرار دیا گیا ہے ملک میں موجود سرکاری املاک خریدنے یا کم سے کم پانچ لاکھ ڈالر کا سرمایہ بیرون ملک سے لانے اور مصر میں سرمایہ کاری پر مصری شہریت دی جائے گی۔
مصر ڈویلپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر احمد شلبی نے کہا ہے کہ پراپرٹی خریدنے کے بدلے مصری شہریت کےحصول کا بل ملکی معیشت کے لیے اہمیت کا حامل ہے اور اس قانون کی منظوری سے ملک میں بیرونی سرمائے کی آمد اور مصری معیشت کے پھلنے پھلونے کی راہ ہموار ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کا تعلق سول سیکٹر کے ساتھ نہیں۔ یہ قانون ان شہریوں کے لیے ہے جو مصر میں رہائش پذیر ہیں اور مصر کی شہریت حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پراپرٹی کے بدلے پاسپورٹ کے پروگرام سے ملک میں سیاحت کے شعبے میں مدد ملے گی۔ معیشت بہتر ہوگی اور بیرون ملک سے سرمائے کے حصول کی راہ ہموار ہوگی۔ شلبی کا کہنا تھا کہ مصر میں بڑی تعداد میں ایسی املاک موجود ہیں جنہیں فروخت کرکے کافی سرمایہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ادھر دوسری طرف مصر کے مرکزی بنک نے ایک نیا سرمایہ کاری پیکج متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت رئیل اسٹیٹ میں پچاس ارب پائونڈ مالیت کے سیکٹر میں سرمایہ کاری کی سفارش کی گئی ہے۔ یہ پروگرام متوسط طبقے کے لیے ہے۔ ایسے افراد جن کی اوسط آمدن 40 سے 50 ہزار مصری پائونڈ ہے وہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرسکیں گے۔