ہفتہ , 20 اپریل 2024

آئندہ برس نئے بیت المقدس کی تعمیر کا اسرائیلی منصوبہ

مقبوضہ بیت المقدس : فلسطینی اور غیر ملکیتنظیمیں قابض صہیونی ریاست کے بیت المقدس شہر، بیت المقدس کے باشندوں اور مسجد اقصیٰ کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم میں اضافے پر بار بار توجہ دلاچکی ہیں، لیکن صہیونی ریاست کی غاصبانہ کارروائیوں میں کمی نہیں آرہی۔ امریکی انتظامیہ کی مالی، مادی اور معنوی امداد کے ساتھ صہیونی ریاست اراضی ہتھیانے، مسجد اقصٰی کی بنیادوں تلے کھدائیاں کرنے اور دیوار فاصل کے ذریعے فلسطینی بستیوں اور شہریوں کو تقسیم کرنے کی مجرمانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ اب بعض ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی ریاست 2020ء میں نئے بیت المقدس کی تعمیر کے ایک منصوبے پر کام کررہی ہے۔ اس منصوبے میں مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کا اشتعال انگیز منصوبہ بھی شامل ہے۔ اس میں کوئی شبہہ نہیں کہ 2019ء ایسے حالات اور وقت میں الوداع ہو رہا ہے جب کہ مسجد اقصیٰ تاریخ کے بدترین اور مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے۔ 2020ء بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ جلتی پرتیل چھڑکنے کے مترادف ہوگا۔ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے امور کے ماہر خالد زبارقہ کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے حوالے سے 3مختلف مراحل میں صہیونی ریاست کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت بیت المقدس کے اسلامی اور عرب تشخص کو تباہ کرنے کے لیے انتہا پسندانہ صہیونی ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …