وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف یورپی پارلیمنٹ کی قرارداد میں عائد کئے گئے الزامات کو عجلت پسندانہ ، غیرتعمیری اور گمراہ کن قرار دیا ہے
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے پیر کو کہا کہ ایران ، ایک جمہوری نظام کا حامل ملک ہے اور وہ آزادی بیان ، پرامن مظاہروں اور دھرنوں کو اپنے شہریوں کا قانونی و فطری حق سمجھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران بھی دیگر خودمختار ممالک کی طرح اپنی قومی سلامتی کے لئے بےگناہ شہریوں کی جان لینے والے اور ان کا مال و اسباب لوٹنے والے مسلح شرپسندوں سے نمٹنے کے سلسلے میں اپنی ذاتی و قانونی ذمہ داری پر عمل کرے گا۔ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ انسانی حقوق کی حمایت ، امتیازی مواقف اور دوہرے سیاسی معیارات سے بالاتر ہونا چاہئے ۔
سید عباس موسوی نے یورپی پارلیمنٹ کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی مظاہرین کے حقوق کی کھلی خلاف ورزی ، انھیں قتل کرنے ان کی آنکھیں پھوڑنے اور بڑی تعداد میں ان کی گرفتاری کے سلسلے میں یورپی پالیمنٹ کا موقف کیا تھا؟ اور یورپی پارلیمنٹ کے پاس بعض یورپی ممالک میں نسلی اور مذہبی اقلیتوں کے ساتھ کھلم کھلا امتیازی سلوک کا کیا جواب ہے؟ ترجمان سید عباس موسوی نے کہا کہ امریکہ کی غیرقانونی و غیراخلاقی پابندیوں کے نتیجے میں ایران کے اسّی ملین سے زیادہ افراد کے مسلمہ حقوق کی خلاف ورزی پر یورپی پارلیمنٹ کی خاموشی اور اس کی مذمت نہ کئے جانے کی کیا وجہ ہے؟ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یورپی پارلیمنٹ کو دوسری قوموں خاص طور پر ایران اسلامی کی متمدن اور تاریخ ساز قوم کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پرگوناں گوں اصول و اقدار کو سمجھتے ہوئے انصاف اور اصولی اشتراک عمل سے کام لینے اور سیاسی حیلہ گری سے پرہیز کرنے کی دعوت دی۔