جمعرات , 25 اپریل 2024

ایران، روس اور چین کےفوجی مشقوں کے حوالے سے امریکی تشویش پر چین کا رد عمل

بحر ہند کے شمال میں ایران، روس اور چین کی مشترکہ بحری مشقوں کے حوالے سےامریکی تشویش پرچین نےسخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔بحیرہ عمان میں ایران، چین اور روس کے درمیان شروع ہونے والی مشترکہ بحری مشقوں کے موقع پر چینی دفترخارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے جمعہ کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشقیں تینوں ممالک کے درمیان فوجی تبادلے اور خطے میں امن کے حصول کے مقصد کے حوالے سے معمول کی بات ہے.

چینی وزارت دفاع کے ترجمان ووکیان نے بھی اس مشترکہ مشق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی امن کی حمایت اور سمندری سیکورٹی کے لیے اپنی نیک نیتی اور اپنی قابلیت کو دکھانا اس مشترکہ مشق کے انعقاد کے مقاصد میں سے ہیں۔انہوں نے تینوں ممالک کی بحریہ کے مابین گہرے تبادلے اور باہمی تعاون کو ان مشقوں کا ایک اور مقصد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مشق بین الاقوامی قوانین اور قواعد و ضوابط کے مطابق ہے.

واضح رہے کہ امریکی وزارت دفاع کے ترجمان نے ایران، روس اور چین کی مشترکہ مشقوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس فوجی مشقوں پر اس کی گہری نظر ہے۔امریکی وزارت دفاع پنٹاگون کے ترجمان شان رابرٹسن Sean Robertson نے کہا ہے کہ امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ سمندری حدود میں آزاد تجارت کے لئے بحری جہازوں کی نقل و حرکت کو یقینی بنانے کی کوشش جاری رکھے گا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …