جمعہ , 19 اپریل 2024

شاہ محمود قریشی کی ایرانی صدر سے ملاقات

پاکستان کے وزیرخارجہ نے تہران میں ایران کے صدر سے اہم دو طرفہ علاقائی اور عالمی مسائل پر بات چیت کی۔اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے  ملاقات میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران علاقے کے تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ اور قریبی روابط کی برقراری میں دلچسپی رکھتا ہے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اسلامی امہ میں اختلافات اورجدائی کسی کے مفاد میں نہیں اورعلاقے میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔

ایران کے صدر نے اس ملاقات میں علاقے کی حساس صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں ہم سب کو علاقے میں پائی جانے والی کشیدگی کو کم کرنے اور امن و استحکام کیلئے کوشش کرنی چاہئیے۔حسن روحانی نے علاقے میں جنگ اور کشیدگی کو علاقے کیلئے خطرناک قرار دیتے ہوئے ہوئے کہا کہ ایران علاقے میں جنگ کے درپے نہیں ہے  تاہم اپنے مفادات کا دفاع کرتا رہے گا۔

ایران کے صدر نے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت اور اسی طرح مسافر بردار طیارے کے سانحہ پر حکومت پاکستان کی تعزیت و ہمدردی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ دو المناک سانحات صرف ایران سے متعلق نہیں تھے بلکہ اس غم میں دیگر ممالک بھی شامل ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ امریکی حکام، وہائٹ ہاوس اور اسی طرح غاصب صیہونی حکومت اور داعش جیسے گروہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت پر خوش ہوئے لیکن اس کے مقابلے میں دنیا بھر کے امن دوست عوام جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت پر غمگین اور سوگوار ہیں۔

اس ملاقات میں پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت اورمسافر بردار طیارے کے سانحہ پرتعزیت و تسلیپت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت المناک تھا۔اس سے قبل پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تہران میں ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمدجواد ظریف سے اہم دو طرفہ علاقائی اور عالمی مسائل پر بات چیت کیقبل ازیں پاکستانی وزیرخارجہ نے اپنے دورہ ایران کا آغاز مشہد مقدس میں حضرت امام رضا علیہ السلام  کے حرم مطہرکی زیارت سے کیا۔ انہوں نے اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر کی زیارت سے دورے کا آغاز میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔ شاہ محمود قریشی نے مشہد مقدس میں پاکستانی زائرین کے لئے بہترین سہولیات فراہم کرنے پر صوبہ خراسان رضوی کے گورنر اور حرم مطہر کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔

شاہ محمود قریشی کا یہ دورہ ایک ایسے وقت انجام پایا ہے جب خطے میں امریکا کے دہشت گردانہ اقدامات اور مداخلت پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ ایران اور پاکستان کے وزرائے خارجہ نے پانچ جنوری کو بھی ٹیلی فونی گفتگو میں اہم علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر بات چیت کی تھی۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …