جمعہ , 19 اپریل 2024

لیبیا کی فائر بندی میں متحدہ عرب امارات نے رکاوٹ ڈالی ہے: خالد المشری

لیبیا حکومتی ہائی کونسل کے سربراہ خالد المشری نے کہا ہے کہ لیبیا کی فائر بندی میں متحدہ عرب امارات نے رکاوٹ ڈالی ہے۔دارالحکومت طرابلس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں مشری نے روس کے دارالحکومت ماسکو میں لیبیا  کی قومی مفاہمتی حکومت کی صدارتی کونسل اور ملک کے شمال میں غیر مشروع مسلح فورسز کے لیڈر خلیفہ حفتر کے درمیان جاری فائر بندی مذاکرات کا جائزہ لیا ہے۔

مشری نے کہا ہے کہ فائر بندی مذاکرات میں حفتر وفد میں خلیجی ممالک کے نمائندے بھی شامل تھے۔ ان نمائندوں میں سے ماسکو کے لئے متحدہ عرب امارات کا چارج ڈی افئیر لیبیا میں فائر بندی سمجھوتہ طے نہ پا سکنے کے اسباب میں سے ایک ہے۔لیبیا حکومتی ہائی کونسل کے سربراہ مشری نے کہا ہے کہ روس کی فائر بندی تجویز کو مذاکرات کے جارحیت پسند فریق یعنی حفتر فورسز  کے لئے قابل قبول شکل میں تیار کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ ترک اور روسی وفود اور لیبیا کے فریقین کے درمیان 13 جنوری  کو ماسکو میں مذاکرات کا انعقاد ہوا۔مذاکرات میں ترک وفد نے لیبیا کی قومی مفاہمتی حکومت   کی طرف سے شرکت کی جبکہ  روسی وفد نے حفتر اور تبروک  اسمبلی کے سربراہ عقیل  صالح  کو قائل کرنے کی کوشش کی تھی۔لیکن حفتر  ،ایک طویل کوشش کے بعد تشکیل پانے والے، سمجھوتہ متن پر دستخط کئے بغیر ہی کل صبح کے وقت ماسکو سے واپس لوٹ گئے تھے۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …