جمعہ , 19 اپریل 2024

امریکی جارحیت کیخلاف دارالحکومت اسلام آباد میں بھرپور احتجاج

امریکی جارحیت کیخلاف دارالحکومت اسلام آباد میں بھرپور احتجاج +تصاویر

شیعہ علماءکونسل پاکستان، جعفریہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، انجمن جانثاران اہلبیت، پاکستان، تحریک بیداری مصطفٰی، امامیہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ سیل پاکستان، دستہ سقائے سکینہ پارا چنار، دستہ امامیہ حسینہ گلگت بلتستان، مرکزی عزادار کونسل، انجمن دعائے زھرا, انجمن غلامانِ ولی عصر، انجمنِ فاطمیہ کا مشترکہ احتجاج، احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

امریکی جارحیت کے خلاف اور ایرانی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کا اہتمام مشترکہ احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا، مشترکہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے امریکہ اور اس کے حواریوں کو آج کا استعمار قرار دیتے ہوئے امہ کو موجودہ صورت حال میں متحد ہونے کا مطالبہ کیا، مقررین کا کہنا تھا کہ استعمار ایک ایک کرکے مسلم ممالک کے وسائل پر قبضہ کرنے کے ساتھ ساتھ وہاں کی عوام کو بے آبرو کررہا ہے، اگر اب بھی ہوش کے ناخن نہ لئے تو دنیا بڑی تباہی سے دوچار ہوجائیگی، مقدس مقامات کا تحفظ ہر حال میں یقینی بنائیں گے-

تفصیلات کے مطابق عراق کے شہر بغداد میں امریکی جارحیت اور دہشتگردی کیخلاف دارلحکومت اسلام آباد میں آبپارہ تا امریکن ایمبیسی احتجاجی مارچ کا انعقاد کیا گیا، احتجاجی مارچ کا انعقاد تمام تنظیموں کے اشتراک سے ہوا، جس میں شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی راہنما علامہ فرحت عباس جوادی، علامہ سید وزیر حسین کاظمی، علامہ غلام قاسم جعفری ڈویژنل صدر راولپنڈی، علامہ کوثر عباس حیدری قمی ضلعی صدر راولپنڈی، نیئر اقبال ضلعی صدر اسلام آباد، تصور عباس، اکبر حسین ڈویژنل صدر جے ایس او راولپنڈی/اسلام آباد و دیگر رہنماﺅں کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی-

نمائندہ شخصیات اور عوام نے شہید جنرل قاسم سلیمانی، شہید ابومہدی المہندس و دیگر شہداء کے ساتھ تجدید عہد اور والہانہ خراج عقید ت پیش کیا گیا- ایرانی عوام سے اظہار یکجہتی اور امریکی جارحیت کے خلاف نکالی ریلی پرامن طور پر آبپارہ چوک تا امریکن ایمبیسی تک نکالی گئی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں مردہ باد امریکہ کے پلے کارڈز، اور شہید جنرل قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی المہندس کے حق میں کتبے اور پینا فلیکسز اٹھا رکھے تھے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ایٹمی ریاست ہے، ہمیں اپنی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے لیکن جن ممالک نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، جنگوں میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے اور مسئلہ کشمیر پر دوٹوک موقف اختیار کیا ہمیں بھی مشکل میں ایسے ممالک کیساتھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے یہی بین الاقوامی تعلقات کی مضبوطی کا سبب بننے کے ساتھ ملکی وقار میں بھی اضافے کا سبب بنے گا۔ مقررین کا کہنا تھاکہ پاکستان کو گومگو کی کیفیت سے باہر نکلنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ کی طرف سے کھلی اور ننگی جارحیت کرکے جنرل قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس سمیت ان کے ساتھیوں کو شہید کیاگیا، جنرل قاسم سلیمانی عراقی حکومت کے مہمان اور آفیشل دورے پر بغداد پہنچے تھے۔ مقررین کا مزید کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی امت مسلمہ اور باالخصوص پاکستان سے بہت عقیدت رکھتے تھے۔داعش جیسے فتنوں کے خاتمے میں سلیمانی کا کلیدی کردار تھا۔

قاسم سلیمانی اور ان کے رفقاء راہ حق پر شہید ہوئے، شہید جنرل استعماریت، دہشت گردی، اسلام دشمنوں کے خلاف نہ صرف توانا آواز بلکہ ہمیشہ مظلوم کے ساتھ اور ظالم کےخلاف برسرپیکار رہے۔ امریکی جارحیت نے خطے کو ایک بڑے خطرے سے دوچار کردیاہے، مقررین نے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کے فرمان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ امریکہ ایسا استعمار جسے بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق تو کجا اپنے ملک کے قوانین کا بھی کوئی لحاظ نہیں، پاکستان کو انتہائی سنجیدگی کی ضرورت ہے، پاکستان کو خارجہ امور خصوصاً خطے کی صورتحال کومد نظر رکھنا چاہیے، ایران نے مشکل ترین وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، ہمیں بھی بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ صورتحال میں بین الاقوامی سطح پر دباﺅ بڑھ سکتاہے البتہ خود مختار اور زندہ قومیں ہمیشہ بحرانوں، مشکلات اور دباﺅ کا نہ صرف سامنا کرتی ہیں بلکہ وقار اور خودداری کے ساتھ چیلنجز سے نبردآزما ہوکر تاریخ میں سرخرو ہوا کرتی ہیں۔

 

یہ بھی دیکھیں

اسرائیل دنیا کی ہمدردیاں کھو چکا ہے: امریکی عہدیدار

واشنگٹن:امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مارک وارنر نے کہا کہ یہ …