جمعہ , 19 اپریل 2024

سی آئی اے کا انسانیت سوز دعوی ، قیدیوں کو ایذائیں دینا ضروری ہوتا ہے

امریکا کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ماہرنفسیات نے گوانتانامو جیل کی فوجی عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ قیدیوں کو ایذائیں دینا ایک ضروری اور مناسب اقدام تھا -امریکا کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ماہرنفسیات جیمز میچل نے جس نے امریکا میں تفتیش کے دوران طرح طرح کے اقدامات منجملہ مصنوعی طریقے سے پانی میں ڈبونے یا واٹر بورڈنگ جیسے ایذارسانی کے اقدامات کو قیدیوں کے خلاف متعارف کرایا تھا گیارہ ستمبر کے حملے میں ملوث پانچ ملزمان کے مقدمہ کی ابتدائی کارروائی کے دوران کہا کہ اگر آج بھی ضروری ہوا تو وہ اسی طرح کا اقدام انجام دیں گے –

سی آئی اے کے اس عہدیدار نے دعوی کیا کہ گیارہ ستمبر جیسے واقعات کی روک تھام کے لئے قیدیوں کی ایذارسانی ایک اخلاقی فریضہ ہے ۔جیمز میچل امریکی فضائیہ کا ایک سابق ماہرنفسیات ہے – دوہزار دو میں اسے اور اس کے ایک ساتھی کو سی آئی اے نے جدید ترین تفتیشی طریقہ کار تیار کرنے کا حکم دیا تھا – سی آئی اے نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ کم سے کم انتالیس قیدیوں کو جدید ترین غیر انسانی تفتیشی طریقہ کار کے ذریعہ ایذائیں دی گئی ہیں – انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ سی آئی اے کے یہ طریقہ کار غیرقانونی اور غیر انسانی ہیں –

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …