جمعہ , 19 اپریل 2024

بھارت مقبوضہ کشمیر میں تمام سیاسی رہنمائوں کو فوری رہا کرے، امریکا

واشنگٹن: امریکا کی معاون نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے بھارت پر مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے زور دیا ہے جبکہ افغان امن عمل کے لیے پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا۔امریکی معاون نائب وزیرخار جہ نے 3 جنوبی ایشیائی ممالک پاکستان، بھارت اور سری لنکا کے دورے کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہا کہ افغانستان میں طویل امن و استحکام کے فروغ کے لیے پاکستان کے پاس اہم قوت ہے۔ایلس ویلز نے کہا کہ انہوں نے پاکستان میں حکومت، فوج، سول سوسائٹی اور تجارتی رہنمائوں کے ساتھ مختلف ملاقاتیں کیں۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ایجنڈے کا سب سے اہم حصہ اس بات کو سمجھنا تھا کہ ہم اپنے باہمی تعلقات کو اس تعاون کے موافق کیسے بڑھا سکتے ہیں جو ہم افغانستان میں امن اور علاقائی استحکام کے فروغ کے لیے حاصل کر رہے ہیں۔افغان امن مذاکرات سے متعلق بات کرتے ہوئے ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ امریکی سفیر زلمے خلیل زاد اور ان کی ٹیم دوحہ میں طالبان کو طاقت کے استعمال میں کمی لانے کی طرف راغب کرنے کے لیے موجود تھی تاکہ افغانوں کو مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کی اجازت دی جاسکے۔انہوں نے امریکا-پاکستان کے دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ہم نے بین الاقوامی عسکری تعلیم اور تربیتی پروگرام کی بحالی سے ڈیووس میں وزیراعظم عمران خان سے امریکی صدر کی تعمیری ملاقات جیسی اعلی سطح بات چیت سے پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات میں کافی پیش رفت دیکھی ہے ۔

ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ ہم 2020 میں 10 پاکستانی خریداروں کے وفد اور 5 علاقائی تجارتی شوز کا خیرمقدم کرنے کے منتظر ہیں کیونکہ اس سے پاکستان اور امریکی کمپنیوں کے درمیان گہرا تعلق قائم ہوگا۔انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان کی اقتصادی اصلاحات کی کوششوں کی عالمی بینک نے 2019 میں 10 بڑے اصلاح کرنے والوں میں سے ایک کے طور پر ان کی نشاندہی کی تھی۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف)کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کے خلاف ٹاسک فورس کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی اسلام آباد کی کوششوں کا خیرمقدم کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی جانب سے اس ایکشن پلان کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے ایف اے ٹی ایف اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کرنے کو بھرپور سراہتے ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی اصلاحات کی کوششوں سمیت اس کے آئی ایم ایف پروگرام کے لیے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان کا مکمل ہونا اہم ہے۔اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے گرے لسٹ سے پاکستان کے نکلنے کے لیے امریکی مدد کی خواہش کا اظہار کرنے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ایلس ویلز نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف ایک تکنیکی عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایکشن پلان ہے جسے پاکستان کو پیش کیا گیا تھا، یہ ان تقاضوں کو پورا کرنے کا سوال ہے جو بین الاقوامی نظام میں تمام ممالک سے سے پوچھا جاتا ہے، لہذا یہ کوئی سیاسی عمل نہیں لیکن ہم اس کی تائید کرتے ہیں اور ہم پاکستان کی مدد کے لیے تیار ہیں کیونکہ وہ ان ذمہ داریوں پر عمل کر رہا ہے۔علاو وہ ازیں بھارتی میڈیا کے مطابق حال ہی میں بھارت کا دورہ کرنے والی امریکا کی معاون نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں تمام سیاسی رہنمائوں کو رہا کرے جنہیں بغیر کسی الزام کے حراست میں رکھا ہوا ہے۔

ایلس ویلز نے غیر ملکی سفارت کاروں کے حالیہ دورہ کشمیر کو مفید اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت ہمارے سفارت کاروں کو کشمیر تک مسلسل رسائی دے۔ایلس ویلز نے بھارت میں متنازع شہریت قانون کے بارے میں کہا کہ میں نے دورہ بھارت کے دوران شہریت قانون سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا، بھارت میں سڑکوں پر سیاسی اپوزیشن اور میڈیا سمیت عدالتوں کی جانب سے بھی اس قانون کا کڑا جمہوری جائزہ لیا جارہا ہے، امریکا اس قانون کے تحت سب کو مساوی تحفظ دینے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …