منگل , 23 اپریل 2024

مشرقی افریقہ: ٹڈی دل کا شدید حملہ، اقوامِ متحدہ کی اقوام عالم سے مدد کی اپیل

تصویراقوامِ متحدہ نے مشرقی افریقہ میں ٹڈی دل کے شدید حملے سے نمٹنے کے لیے اقوام عالم سے مدد کی اپیل کر دی ہے۔

اقوامِ متحدہ کے خوراک اور کاشتکاری کے ادارے (ایف اے او) کے ترجمان کے مطابق یہ مدد خوراک اور ذریعہ معاش کی حفاظت اور غذائی قلت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے مانگی گئی ہے۔

تصویر
Image captionاقوامِ متحدہ کے خوراک اور کاشتکاری کے ادارے (ایف اے او) کے ترجمان کے مطابق یہ مدد ‘خوراک اور ذریعہ معاش کی حفاظت اور غذائی قلت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے مانگی گئی ہے
مشرقی افریقہ کے ممالک ایتھوپیا، کینیا اور صومالیہ میں بڑے پیمانے پر خوراک کھانے والے حشرات نے حملہ کر دیا تھا۔ایف اے او کو ڈر ہے کہ ٹڈی دل کی تعداد میں جون تک 500 فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔
تصویر
Image captionسنہ 2019 کے اواخر میں ہونے والی بارشوں نے ٹڈی دل کی افزائش کے لیے بہترین ماحول پیدا کر دیا تھا
ادارے کے مطابق ایتھوپیا اور صومالیہ نے اس پیمانے پر ان حشرات الارض کے حملے گذشتہ 25 سال میں نہیں دیکھے جبکہ کینیا میں ایسا گذشتہ 70 برس میں نہیں ہوا۔اگر ٹڈی دل کے جھنڈ اسی رفتار سے پھیلتے اور بڑھتے رہے تو ان سے جنوبی سوڈان اور یوگینڈا بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔
تصویر
Image captionادارے کے مطابق ایتھیوپیا اور سومالیا نے اس پیمانے پر ان حشرات الارض کے حملے گذشتہ 25 سال میں نہیں دیکھے جبکہ کینیا میں ایسا گذشتہ 70 برس میں نہیں ہوا۔ایف اے او کا کہنا ہے کہ ’ان حشرات الارض کے پھیلنے کی رفتار اور بڑھنے کا حجم قدرت کے اصولوں کے برعکس ہے جس کی وجہ سے مقامی اور قومی سطح پر یہ حکام کے بس سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔اب ان حملوں سے نمٹنے کا اکلوتا حل ’فضائی کنٹرول‘ یعنی جہاز کے ذریعے کیڑے مار دوائی کا سپرے کرنا باقی رہ گیا ہے۔
 
تصویر
اب ان حملوں سے نمٹنے کا اکلوتا حل ‘فضائی کنٹرول’ یعنی جہاز کے ذریعے کیڑے مار دوائی کا سپرے کرنا ہےیہ جھنڈ یمن سے بحیرہ احمر کے اطراف میں پھیل رہے ہیں۔ سنہ 2019 کے اواخر میں ہونے والی بارشوں نے ٹڈی دل کی افزائش کے لیے بہترین ماحول پیدا کر دیا تھا۔سال گزرنے کے ساتھ ساتھ اس مسئلے کی سنگینی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
تصویر
Image captionایف اے او کے مطابق پیرس کے حجم جتنا ایک جھنڈ فرانس کی کل آبادی جتنا کھانا کھا سکتا ہے
مشرقی افریقہ میں ان کی تعداد میں اضافے کے علاوہ ان کی افزائش انڈیا، ایران اور پاکستان میں بھی ہو رہی ہے جہاں یہ موسم بہار کے دوران جھنڈ کی شکل اختیار کر سکتے ہیں۔ٹڈی دل عام طور پر ایک دن میں 150 کلو میٹر تک سفر کر سکتے ہیں۔ ایک خاص عمر میں پہنچنے کے بعد کیڑا اپنے وزن کے برابر کھانا کھا سکتا ہے۔
تصویر
Image captionٹڈی دل عام طور پر ایک دن میں 150 کلو میٹر تک سفر کر سکتے ہیں۔ ہر ادھیڑ عمر کیڑہ اپنے وزن کے برابر کھانا کھا سکتا ہے۔ایف اے او کے مطابق پیرس کے حجم جتنا ایک جھنڈ فرانس کی کل آبادی جتنا کھانا کھا سکتا ہے۔
پاکستان کے شہر سیالکوٹ میں موسم بہار میں ٹڈی دل کے ممکنہ حملے سے بچنے کے لیے کسانوں کو آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔
تصویر
Image captionایک خاص عمر میں پہنچنے کے بعد کیڑہ اپنے وزن کے برابر کھانا کھا سکتا ہےخبر رساں ادارے اے پی پی نے ضلع سیالکوٹ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریینیو میر محمد نواز سے بات کی کہ اس حوالے ڈھول بجانے اور پٹاخے پھوڑ کر فصلوں پر ٹڈی دل کے حملوں کی روک تھام میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ نے ڈی سی آفس میں کسانوں کی آگاہی کے لیے ٹڈی دل شکن سیل بنا دیا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ برس نومبر کے مہینے میں پاکستان کے صوبہ سندھ میں ٹڈی دل کا حملہ ہوا تھا جس سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا تھا۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …