ہفتہ , 20 اپریل 2024

گزشتہ15ماہ میں حکومتی قرضوں میں 2.7 ٹریلین روپے کا اضافہ

اسلام آباد : وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ15ماہ میں قرضوں میں 2.7 ٹریلین روپے کااضافہ ہوا ، اس دوران اصل قرضے کی مالیت 4.1 ٹریلین ہے۔تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں وزارت خزانہ کی جانب سے تحریری جواب جمع کرایا گیا ، جس میں بتایا گیا جون 2018 تا ستمبر 2019 کے دوران سرکاری قرض میں 9.3 ٹریلین ، مقامی قرضوں میں6.2 اور بیرونی قرضوں میں 3.1 ٹریلین روپے کا اضافہ ہوا۔جواب میں کہا گیا اس عرصےمیں4.1 کھرب بجٹ خسارہ پورا کرنےکےلئےلیاگیا، روپےکی قدرمیں کمی سے قرضوں میں 2.7 ٹریلین کااضافہ ہوا، جون2018 تاستمبر2019کےدوران اصل قرضے کی مالیت 4.1 ٹریلین ہے۔وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ 2018-19میں مالی خسارے کا ہدف 3282 ارب یا جی ڈی پی کا 7.5فیصدمقررکیا تھا ، ایف بی آر ریونیو شارٹ فال منافع کی ادائیگی میں کمی، تنخواہ میں اضافے خسارے کی وجوہات ہیں۔جواب میں بتایا گیا 321ارب کاشارٹ فال اور دیگرریونیومیں276ارب کاشارٹ فال ، منافع کی ادائیگیوں سے 104ارب جبکہ تنخواہ اور پنشن میں اضافے سے 99ارب کا اثر پڑا۔

یاد رہے دو روز قبل وزارت خزانہ نے گزشتہ15ماہ میں قرضوں کے حجم میں11.61ٹریلین کے اضافے کی تفصیلات جاری کیں تھیں ، جس میں بتایا گیا تھا موجودہ حکومت نے بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئےصرف4.11ٹریلین قرضہ لیا،3.54ٹریلین روپے قرضہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بڑھا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ مذکورہ قرض پچھلی حکومت کی غلط اور ناقص پالیسیوں کی وجہ سےبڑھا، گزشتہ حکومتوں کی ناقص پالیسیوں سے بھاری اور ناقابل برداشت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پیدا ہوگیا تھا، خسارے پر قابوپانے کیلئے کرنسی کی شرح تبادلہ میں فوری کمی لانا پڑی، 3.13ٹریلین روپے قرض کا اضافہ مستقبل میں قرض نہ لینے کی پالیسی سے ہوا،۔ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق یہ فیصلہ مشکل اور غیر متوقع حالات سے نمٹنے کے لیے کیا گیا تاہم اس فیصلے کا مجموعی قرض پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے، اسٹیٹ بینک کے پاس قرض تلافی کیلئے لکوئیڈ اثاثہ جات دستیاب ہیں،0.47ٹریلین قرض میں اضافہ اداروں کی ضرورتوں کی وجہ سے ہوا۔

یہ بھی دیکھیں

روس ایران کے عالمی کردار کا معترف ہے، سرگئی ریابکوف

ماسکو:روس کے نائب وزیر خارجہ نے شنگھائی اور برکس جیسی بین الاقوامی تنظیموں میں ایران …