جمعرات , 25 اپریل 2024

سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایران کے خلاف بے بنیاد امریکی الزامات

اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نے ایران کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے ایک بار پھر تہران کے خلاف اپنے بے بنیاد دعووں کو دہرایا ہے۔یمن کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی نمائندے کیلی کرافٹ نےدعوی کیا کہ سعودی عرب کی آرامکو تنصیبات  پر ہوئے حملے میں ایران ملوث تھا۔ کیلی کرافٹ نے ایران کے خلاف اپنے بےبنیاد عؤوں کو دہراتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران پر محصور یمن میں ہتھیار بھیجنے کا الزام لگایا۔ حالیہ چند مہینوں میں سعودی عرب نے امریکہ اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مل کر آرامکو آئل تنصیبات پر یمن کے ڈرون حملے میں ایران کو ملوث ٹھہرانے کی کوشش کرتا رہا ہے جبکہ ماہرین کا خیال ہے کہ ایران کے خلاف سعودی عرب کے اس قسم کے الزامات کا مقصد یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ہاتھوں اپنی ناکامیوں پردہ ڈالنا ہے۔ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے فضائی یونٹ نےگذشتہ کئی سال سے جاری سعودی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے خود اپنے بنائے ہوئے دس ڈرون طیاروں سے چودہ ستمبر دوہزار انیس کو سعودی عرب کی آرامکو آئل کمپنی کی دو رفائنریوں بقیق اور خریص پر بم برسائے تھے۔

یمنی فوج کی اس کارروائی کے بعد سعودی عرب اور امریکہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنے بےبنیاد الزامات کو دہراتے ہوئے ایک بار پھر دعوی کیا ہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات کے خلاف یمنی فوج کی ڈرون کارروائیوں میں تہران ملوث رہا ہے۔ ایران کے خلاف امریکہ اور سعودی عرب کے دعوے ایسے عالم میں سامنے آرہے ہیں کہ یمن کی مسلح افواج نے ایک بیان جاری کر کے اس حملے کی ذمہ داری خود قبول کی تھی  ۔درایں اثنا یمن کی فضائیہ کے ترجمان نے جارح سعودی اتحاد کا ایک ٹورناڈو جنگی طیارہ مار گرانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن کا میزائلی دفاعی نظام جنگ کا رخ بدل کر رکھ دے گا۔یمنی فضائیہ کے ترجمان عبداللہ الجعفری نے مرآۃ الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یمنی فوج اور رضاکار فورس کے ہاتھوں ٹورناڈو جنگی طیارہ مار گرانا، ایک مثالی پیشرفت اور جارحین کے خلاف جنگی اسٹریٹیجی تھی۔

انھوں نے کہا کہ  جلد ہی اس میزائلی سسٹم کی رونمائی کی جائے گی جس سے ٹورناڈو جنگی طیارے کو گرایا گیا ہے۔ دوسری جانب  جارح سعودی اتحاد نے نہم ، الجوف اور مآرب کے جنگی محاذوں پر پے درپے شکست کے بعد سیکڑوں القاعدہ دہشتگردوں کو یمن کے مختلف صوبوں سے مآرب پہنچا دیا ہے۔  المسیرہ ٹی وی چینل نے ایک باخبر ذریعے کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ  سعودی عرب نے دوسو پچاس سے زیادہ القاعدہ دہشتگردوں کو مشرقی یمن کے حضرموت صوبے سے مآرب منتقل کیا ہے جبکہ القاعدہ کے سو دہشتگردوں کو صوبہ البیضاء سے اور ستّر القاعدہ دہشتگردوں کو صوبہ ابین سے شہر مآرب پہنچایا گیا ہے ۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …