جمعہ , 19 اپریل 2024

انصاراللہ یمن نے سعودی جنگی طیارہ کیسے مار گرایا؟

تحریر: علی احمدی

یمن کے خلاف سعودی عرب کی سربراہی میں عرب اتحاد کی جارحیت کو پانچواں سال شروع ہو گیا ہے۔ اس دوران عرب اتحاد نے یمن میں عام شہریوں اور عوامی مقامات کو بہت زیادہ ہوائی حملوں کا نشانہ بنایا ہے جس میں بڑی تعداد میں عام شہری جاں بحق اور زخمی ہو چکے ہیں۔ گذشتہ کچھ عرصے سے انصاراللہ یمن کی فضائی دفاعی صلاحیتوں میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں دشمن کے جنگی طیارے اور ڈرون طیارے زد میں آنا شروع ہو گئے ہیں۔ انصاراللہ یمن کی جانب گرائے گئے طیاروں میں انتہائی جدید قسم کے جنگی طیارے بھی شامل ہیں۔ سعودی عرب کی سربراہی میں فوجی اتحاد نے یمن کے خلاف جنگ میں تقریباً ایک سو جنگی طیارے بروئے کار لا رکھے ہیں جن میں ایف 15، ایف 16، تارنیڈو، ٹایفون، ڈیموکلس نیز جدید جنگی ہیلی کاپٹر کوگار اور ایواکس ای 3 جاسوسی طیارے بھی شامل ہیں۔ اسی طرح متحدہ عرب امارات کا تیس جنگی طیاروں پر مشتمل اسکواڈرن بھی یمن کے خلاف ہوائی حملوں میں مصروف ہے جس میں جدید ایف سولہ طیارے اور میراج 2000 طیارے شامل ہیں۔ حال ہی میں انصاراللہ یمن نے سعودی عرب کی فضائیہ کا تارنیڈو طیارہ گرایا ہے۔

فوجی اور اسٹریٹجک امور کے ماہر ناظم توفیق جو کتاب "جنگی طیاروں” کے مصنف بھی ہیں نے نیوز ویب سائٹ الخلیج آن لائن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ تارنیڈو جنگی طیارہ ایک ملٹی پرپز طیارہ ہے۔ سعودی عرب نے 1987ء میں ایک معاہدے کے ذریعے برطانیہ، اٹلی اور جرمنی ایئرفورس سے 72 تارنیڈو طیارے خریدے تھے۔ یہ جنگی طیارہ دو جیٹ انجن پر مشتمل ہے۔ اس جنگی طیارے کی لمبائی 16.7 میٹر ہے اور اس کی رفتار 2337 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ ناظم توفیق کہتے ہیں کہ یہ تارنیڈو جنگی طیارہ جسے انصاراللہ یمن نے مار گرایا ہے مختلف قسم کے بم، فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل، فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائل اور الیکٹرانک وار میں استعمال ہونے والے آلات سے لیس تھا۔ اس قسم کے جنگی طیارے ہوائی حملوں کے علاوہ جاسوسی کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ تارنیڈو جنگی طیارے دن اور رات میں کسی بھی وقت اور ہر قسم کے موسمیاتی حالات میں ہر سطح کی اونچائی پر پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس سے پہلے ان جنگی طیاروں کو 1991ء میں خلیج کی جنگ کے دوران سعودی عرب، برطانیہ اور اٹلی ایئرفورسز نے استعمال کیا تھا۔

ناظم توفیق نے اس بارے میں وضاحت دیتے ہوئے کہ انصاراللہ یمن نے یہ تارنیڈو طیارہ کس طرح گرایا کہا: "انصاراللہ یمن نے اس طیارے کو کندھے سے فائر کئے جانے والے سام 7 یا سام 9 میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔ یہ طیارہ ایسے وقت نشانہ بنا جب نچلی سطح پر پرواز کر رہا تھا۔ غالب امکان ہے کہ میزائل اس جنگی طیارے کے پر یا پچھلے حصے سے ٹکرایا ہے جس کے باعث یہ طیارہ توازن کھو کر نیچے آ گرا۔” یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک انصاراللہ یمن نے اس اتحاد کے پندرہ جنگی طیارے مار گرائے ہیں۔ 12 مئی 2015ء کے دن سعودی اتحاد نے اعلان کیا کہ مراکش ایئرفورس کا ایک ایف سولہ طیارہ تکنیکی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا اور پائلٹ بھی ہلاک ہو گیا ہے۔ 30 دسمبر 2015ء کے دن سعودی اتحاد کی مرکزی کمان نے اعلان کیا کہ جازان کے علاقے میں ایک ایف سولہ طیارہ تکنیکی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا ہے جبکہ بحرین ایئرفورس سے تعلق رکھنے والا اس کا پائلٹ جان بچانے میں کامیاب ہو گیا ہے۔

24 فروری 2017ء کے دن سعودی اتحاد کے فوجی سربراہان نے اعلان کیا کہ اردن ایئرفورس سے تعلق رکھنے والا ایک ایف سولہ جنگی طیارہ سعودی عرب کے جنوب میں واقع نجران کے علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا ہے اور پائلٹ زندہ بچنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔ اسی طرح 22 اگست 2015ء کے دن سعودی اتحاد کی مرکزی کمان نے یمن کی سرحد کے قریب ایک فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو جانے کی خبر دی اور اس میں سوار دو سعودی پائلٹس کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔ 14 مارچ 2016ء کے دن متحدہ عرب امارات ایئرفورس سے تعلق رکھنے والا ایک میراج طیارہ یمن میں گر کر تباہ ہوا اور اس میں سوار دونوں پائلٹ ہلاک ہو گئے۔ 12 جون 2016ء کے دن متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ہیڈکوارٹر نے اعلان کیا کہ سعودی اتحاد میں شامل ایک جنگی ہیلی کاپٹر سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ یہ واقعہ یمن کے جنوب مغرب میں ساحلی قصبے المخا کے قریب پیش آیا۔ 25 جولائی 2016ء کے دن سعودی اتحاد کی مرکزی کمان نے ایک سعودی آپاچی ہیلی کاپٹر کی تباہی کی خبر دی اور اس میں سوار دو پائلٹس کی موت کی تصدیق کر دی۔ 12 جولائی 2018 کے دن سعودی اتحاد نے اعلان کیا کہ سعودی ایئرفورس کا ایک جنگی طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے اور پائلٹ زندہ بچنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔

نوٹ: ابلاغ نیوز کی پالیسی کا تجزیہ نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

یہ بھی دیکھیں

مریم نواز ہی وزیراعلیٰ پنجاب کیوں بنیں گی؟

(نسیم حیدر) مسلم لیگ ن کی حکومت بنی تو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا تاج …