جمعہ , 19 اپریل 2024

پاک ایران سرحد کی بندش سے پاکستانی شہری مشکلات کا شکار

ایران کے ساتھ سرحد کو مکمل طور پر بند کیا گیا ہے اور میرجاوہ میں موجود کسی بھی پاکستانی کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی حکام نے پاک-ایران سرحد کو صرف ساڑھے چار گھنٹوں کے لیے کھولتے ہوئے 306 ایرانی باشندوں کو اپنے وطن واپس جانے کی اجازت دے دی۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک طرف جہاں پاکستان سے ایرانی باشندوں کو جانے کی اجازت دی وہیں دوسری جانب تقریباً 250 پاکستانی شہری سرحد کے دوسری طرف ایران میں پھنسے ہوئے ہیں اور بلوچستان حکومت سے ان کے وطن واپسی کے لیے اقدامات کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ادھر تفتان کی لیویز فورس کے حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی شہریوں میں 276 ڈرائیور اور 25 تاجر تھے جو پاکستان کی جانب سے سرحد کی بندش کے بعد تفتان میں پھنس گئے تھے۔

خیال رہے کہ ایران میں کورونا وائرس کے پھیلنے پر پاکستانی حکام نے وائرس کے پاکستان آنے کے خدشے کے پیش نظر پاک-ایران سرحد پر ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے اسے بند کردیا تھا۔ایرانی سرحد کے قریب میرجاوہ میں پھنسے پاکستان مزدوروں کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے حکام نے سرحد پار کرنے سے روک دیا ہےاور وہ پھنسے ہوئے ہیں۔سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ زائرین اور دیگر افراد کو اس وقت تک پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک وہ 14 روز ایران میں نہ گزار لیں اور اس کے بعد ایرانی حکام سے صحت سے متعلق کلیئرنس حاصل کرکے وہ پاکستان آسکیں گے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …