جمعرات , 18 اپریل 2024

کورونا ،463 اطالوی شہری اور 180 شمالی کوریائی فوجی ہلاک

نیویارک :دنیا بھر میں مہلک کورونا وائرس کا پھیلاؤ جاری ہے۔ بین الاقوامی ذرائع کے مطابق پیر کی شام تک 112 ممالک اور خطے اس کی لپیٹ میں آچکے ہیں، جب کہ متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 14 ہزار سے تجازو کرچکی ہے۔ اب تک اس وائرس میں مبتلا ہو کر 4002 افراد بھی موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔ اس وبا کے باعث ہلاکتوں میں چین سرفہرست ہے، جہاں تعداد 3120 تک پہنچ گئی ہے۔ تاہم چین میں اس مرض کی شدت پہلے کے مقابلے میں کم ہورہی ہے۔ البتہ یورپی ملک اٹلی کی صورت حال اس وقت سب سے زیادہ تشویش ناک ہے، جہاں 463 لوگ ہلاک ہوچکے ہیں، جب کہ متاثرین کی تعداد 9172 تک پہنچ گئی ہے۔ اٹلی نے اتوار کے روز نئے ہنگامی اقدامات کا اعلان کیا اور ملک کے شمالی علاقوں کو جہاں اٹلی کی ایک تہائی آبادی مقیم ہے، بند کر دیا۔

اٹلی نے جن شمالوں علاقوں کو بند کیا ہے ان میں لومبارڈی کا علاقہ اور تجارتی مرکز میلان بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اٹلی نے وینیتو سمیت 14 صوبوں کو بند کر دیا ہے۔ آیندہ ماہ تک ملک کے اندر اور باہر سفر غیر معمولی حد تک محدود کر دیا گیا ہے، اور حکومت نے عجائب گھروں، سینما تھیٹروں اور دیگر تفریحی مقامات کو بند کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ اٹلی نے ریٹائرڈ ڈاکٹروں سے بھی کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج میں معاونت کے لیے ڈیوٹی پر واپس آ جائیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اطالوی پولیس نے ریلوے اسٹیشنوں کا چارج سنبھال لیا ہے اور اہم شاہراہوں پر آنے جانے والی گاڑیوں کی نگرانی کی جارہی ہے۔ دوسری جانب شمالی کوریا میں کوروناوائرس نے کے نتیجے میں مبینہ طور پر 180 فوجی اہل کار ہلاک اور 3 ہزار متاثر ہوچکے ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق متاثر فوجیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ ہلاک ہونے والے زیادہ تر فوجی اہل کار وہ ہیں جو چین سے متصل سرحد پر تعینات کیے گئے تھے۔ حکمراں جماعت کے اخبار رودونگ سنمن کے مطابق ملک میں تقریباً 10 ہزار افرادکو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے، جو نئے کورونا وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ اخبارنے پیر کے روز بتایا ہے کہ قرنطینہ میں رکھے گئے تقریباً 9 ہزار 930 افراد میں 380 سے زائد غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ اخبار کے مطابق یہ بیرون ملک سے آنے والے اور ان سے رابطے میں آنے والے افراد ہیں۔ اخبار نے یہ بھی بتایا کہ 221 غیر ملکیوں سمیت تقریباً 3 ہزار 870 افراد کو قرنطینہ سے رخصت کیا جا چکا ہے۔ یہ وائرس بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں قائم نیٹو ہیڈکوارٹرز میں بھی پہنچ گیا ہے، جہاں ایک ملازم میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ نیٹو اعلامیے کے مطابق نیٹو ہیڈ کوارٹرزبرسلز میں کام کرنے والے ایک رکن میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور متاثرہ مریض حال ہی میں اٹلی میں چھٹیاں گزار کر واپس آیا تھا۔

جب کہ پرتگال کے صدر مارسیلو ریبیلو ڈی سوزا نے کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدبیر کے طور پر خود کو اپنے محل میں قید کرکے اندورن اور ملک بیرون تمام سرگرمیاں معطل کردی ہیں۔ پرتگالی میڈیا کے مطابق صدر ڈی سوزا نے گزشتہ ہفتے ملک کے شمالی حصے میں ایک اسکول کا دورہ کیا تھا۔ بعد میں اسی اسکول میں کورونا وائرس کا ایک کیس سامنے آیا، جس پر اسکول بند کردیا گیا۔ ایوان صدر سے جاری بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ کورونا وائرس کا شکار طالب صدر کے ساتھ ملاقات میں موجود نہیں تھا اور صدر پر وائرس کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔ وہ صدارتی محل سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔
اٹلی: کورونا وائرس سے متاثرہ علاقوں میں پولیس اور فوج تعینات کی گئی ہے

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …