جمعرات , 18 اپریل 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، ایک مرتبہ پھر کاروبار معطل کردیا گیا

دنیا بھر میں پھیلنے والے کورونا وائرس سے جہاں عالمی اسٹاک مارکیٹ پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں وہیں ملک میں اس وبا کے کیسز میں اضافے کے ساتھ ہی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی مسلسل مندی دیکھی جارہی ہے اور آج کاروباری ہفتے کے تیسرے دن کے آغاز میں ہی کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 682 پوائنٹس گرنے کے بعد کاروبار کو روک دیا گیا۔بدھ کو کاروباری دن کا آغاز ہوا تو گزشتہ کئی روز سے جاری مندی کے بادل مارکیٹ میں چھائے رہے اور مارکیٹ کھلنے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد ہی کاروبار کو معطل کرنا پڑ گیا۔واضح رہے کہ یہ 2 ہفتوں میں پانچویں مرتبہ ہے کہ کے ایس ای 100 اور 30 انڈیکس میں شدید کمی کے باعث کاروبار کو 45 منٹ کے لیے معطل کرنا پڑا۔

جس وقت کاروبار معطل کیا گیا اس وقت کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 682 پوائنٹس کی کمی سے 30 ہزار 934 پوائنٹس پر آگیا تھا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 6.26 فیصد یعنی 895 پوائنٹس کم ہوگیا تھا۔یہ مدنظر رہے کہ بورس رولز کے مطابق کے ایس ای 30 انڈیکس 4 فیصد یا اس سے زائد گر جائے اور 5 منٹ تک برقرار رہے تو کاروبار کو 45 منٹ کے لیے روک دیا جاتا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز یعنی 17 مارچ کو بھی سرمایہ کاروں میں کورونا وائرس کے حوالے سے بے چینی کے باعث شدید مندی کا رجحان جاری رہا تھا اور ایک ہزار پوائنٹس کی کمی کے ساتھ کے ایس ای-100 انڈیکس 32 ہزار 650 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔حالیہ مندی سے رواں برس تقریباً 20 فیصد کمی ریکارڈ ہوچکی ہے اور 13 جنوری کو حاصل ہونے والی بہترین سطح سے مزید 25 فیصد خسارہ ریکارڈ کی جاچکا ہے۔اگر رواں ہفتے کے آغاز کی بات کریں تو پیر کو کاروبار کا اختتام چار ماہ کی کم ترین سطح 2 ہزار 416 پوائنٹس کے ساتھ 33 ہزار 644 پوائنٹس پر ہوا تھا جبکہ اسی روز کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 651 پوائنٹس گرنے پر کاروبار روکا گیا تھا۔پیر کو دیکھی جانے والی شدید مندی کے باعث مارکیٹ سے 382 ارب روپے کی بھاری رقم صاف ہوگئی تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے آخری روز بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہزار 682 پوائنٹس کی کمی کے بعد کاروبار کو روک دیا گیا تھا۔اس سے قبل 12 مارچ کو بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا تھا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 4.53 فیصد یا ایک ہزار 707 پوائنٹس کی کمی پر بند ہوا تھا۔علاوہ ازیں گزشتہ ہفتے کے آغاز یعنی 9 مارچ کو کاروبار شروع ہونے کے کچھ ہی دیر بعد کے ایس ای 100 انڈیکس 2 ہزار 302 پوائنٹس گر گیا تھا جس کے باعث مارکیٹ سے 184 ارب روپے کا بھاری سرمایہ صاف ہوگیا تھا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …