ہفتہ , 20 اپریل 2024

کرونا وائرس کا توڑ، آسٹریلیا میں ڈاکٹرز پر ٹی بی ویکسین کی آزمائش

میلبورن: کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے آسٹریلیا میں ڈاکٹروں اور نرسز پر ایک صدی پرانے ٹی بی ویکسین کی آزمائش کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق پوری دنیا میں ہیلتھ ورکرز اس وقت کرونا وائرس کے خلاف ہراول دستے کا کردار نبھا رہے ہیں، تاہم مریضوں کے علاج سے ایک قدم آگے بڑھ کر ڈاکٹروں اور نرسز نے خود کو تپ دق (tuberculosis) کی پرانی ویکسین کی آزمائش کے لیے بھی پیش کر دیا ہے۔اس سلسلے میں میلبورن کے مردوخ چلڈرنز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے محققین نے کہا ہے کہ آسٹریلیا بھر کے اسپتالوں میں 4 ہزار ہیلتھ ورکرز بی سی جی ویکسین کی آزمائش میں حصہ لیں گے، یہ جاننے کے لیے کہ کیا یہ COVID-19 کی علامات کو کم کر سکتی ہے یا نہیں۔

ریسرچ کے سربراہ نائجل کرٹس نے بتایا کہ اس آزمائش کا دورانیہ 6 ماہ مقرر کیا گیا ہے، اس دوران ورکرز کی نصف تعداد کو ویکسین نہیں دی جائے گی، محققین کو اس سے یہ امید ہے کہ ہو سکتا ہے تین ماہ کے اندر ویکسین کی تاثیر کی کچھ علامات حاصل ہوں۔پرفیسر کرٹس کا کہنا تھا کہ ٹیوبرکولوسس (ٹی بی) سے لڑنے کے ساتھ یہ ویکسین جسم کے اندر قوت مدافعت کو بھی بڑھاتی ہے، جس سے کرونا وائرس کی علامات کم ہو سکتی ہیں، ٹی بی ویکسین کو اس طرح پہلی بار استعمال کیا جا رہا ہے، اس ویکسین میں امیون سسٹم کو انفیکشن کے خلاف زیادہ طاقت کے ساتھ رد عمل دکھانے کی ‘تربیت’ دینے کی صلاحیت موجود ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ طبی عملے کو کرونا وائرس لاحق ہونے کا خطرہ خاص طور پر لگا ہوتا ہے، اور دنیا بھر میں اس سے ڈاکٹرز اور طبی عملے کے دیگر ارکان اموات کا شکار ہو چکے ہیں۔ خیال رہے کہ نیدرلینڈز، جرمنی اور برطانیہ میں بھی اس سے مماثل آزمائش کی جا رہی ہے تاہم آسٹریلیا میں یہ بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے۔

 

یہ بھی دیکھیں

ہاتھ سے کھانے کے فوائد اور نقصانات

اسلام آباد:اگرچہ لوگ جانتے ہیں کہ کھانے کے لیے ہاتھ کا استعمال چمچوں یا کانٹوں …