ہفتہ , 20 اپریل 2024

غلط معلومات کے پھیلائو سے کرونا کے علاج میں مدد نہیں ملے گی ،ایرانی سفارتخانہ

اسلام آباد: اسلام آباد میں ایرانی سفارتخانے نے پاکستان کے بعض میڈیا چینلز پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ان کے بعض پروگراموں میں پیش کئے جانے والے نکات کو الزامات سے تعبیر کرتے ہوئے انہیں سختی سے مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ ایک ہمسایہ ملک کے خلاف غیر حقیقی اور سیاسی بنیادوں پر کئے گئے پروگرام سے عوامی رائے عامہ کو حقیقت اور سچائی سے دور کرنے اور عوامی رائے عامہ کو خراب کرنے کی کوششیں کی گئیں ہیں۔گزشتہ روز اپنے ایک وضاحتی موقف میں ایرانی سفارتخانے کا کہنا تھا کہ چین میں کورونا کی وبا پھوٹتے ہی وزیر صحت کی ہدایت پر 21 جنوری کو ایک کورونا کنٹرول سنٹر قائم کر دیا گیا تھا اس کے علاوہ 12 ضلعی کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں جن کا مقصد ان کمیٹیوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا تھا۔

ان بنیادوں پر ایرانی وزارت صحت نے روزانہ کی بنیاد پر اجلاس منعقد کئے جاتے اور تازہ صورتحال عوامی سطح پر روزانہ ایک بجے نشر کی جاتی۔ معاملے کی اہمیت کے پیش نظر عوامی آگاہی تشخیص اور علاج اعدادو شمار اکٹھے کرنا انتہائی موثر طریقے سے باقاعدگی کے ساتھ کیا گیا اور اس ضمن میں ایران کو عالمی ادارہ صحت کا تعاون بھی حاصل رہا۔ ایرانی سفارتخانے کے موقف میں کہا گیا ہے کہ کورونا کے پھیلائو کے ابتدائی دنوں سے ہی ملک بھر میں کورونا کو کنٹرول کرنےکی کوششیں ایران کے نیشنل ایکشن پلان کا اولین حصہ رہا ہے۔ اسی طرح ایران میں عوامی مقامات، مساجد، مقامات مقدسہ، سکولوں، مدارس، تربیتی مراکز، سپورٹس کلب، جمعے کے اجتماعات، اور نماز کو فوری بند کیا گیا۔ عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے ایران روزانہ کی بنیاد پر وائرس انفیکشن کے کیسز کا اعلان کر رہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہی ایران میں کورونا وائرس کی تشخیص علاج اور کنٹرول کی صلاحیت اور سامان موجود ہے۔ایران اپنے ان تجربات کو برادر ہمسایہ ملک پاکستان کے ساتھ شیئر کرنے کیلئے بھی تیار ہے۔ سفارتخانے کے موقف میں کہا گیا ہے کہ آزاد میڈیا اس وبا کے پھوٹنے کے بعد اس کا مقابلہ کرنے دوسرے ممالک کی حکمت عملی کا جائزہ لیکر لائحہ عمل طے کرنے کے حوالے سے اپنے معاشرے اور عالمی پریس کی مدد کر سکتا ہے۔ تاہم غیر مصدقہ اور غلط معلومات کے پھیلائو سے اس وائرس کے علاج کو مدد نہیں ملے گی بلکہ عوام کو سچائی سے دور لے جایا جائے گا اس سے صرف موقع پرستوں اور دونوں ممالک کے دشمنوں کو تنقید کا موقعہ ملے گا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …