جمعرات , 25 اپریل 2024

کورونا وائرس، یورپ کی سب سے بڑی جرمن معیشت کو کساد بازاری کا خطرہ

برلن:کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر جرمنی کی بڑی بڑی کمپنیوں نے پیداوار کا سلسلہ بند کر دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق رواں برس یورپ کی اس سب سے بڑی معیشت کے نمایاں طور پر سکڑ جانے کاخطرہ پیدا ہو چکا ہے، اس طرح یورپ کی سب سے بڑی معیشت کو کساد بازاری کا خطرہ ہے۔جرمن حکومت کے ماہرین معاشیات کے ایک پینل نے پیر کے روز کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سےعائد کی جانے والی پابندیاں مجموعی قومی پیداوار میں دو اعشاریہ آٹھ فیصد سے لے کر پانچ اعشاریہ چار فیصد تک کمی کی وجہ بنیں گی۔حکومتی ماہرین اقتصادیات کے پینل ʼایس وی آر‘ کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ نہیں بتایا جا سکتا کہ جرمن معیشت کو کس قدر نقصان پہنچے گا۔ ماہرین کے مطابق اس بات کا انحصار اس بات پر ہو گا کہ حکومت کورونا وائرس کے بحران کے پیش نظر عائد کردہ پابندیاں کب تک برقرار رکھتی ہے اور معیشت کی بحالی کس تیزی کے ساتھ ہوتی ہے۔دنیا کے دیگر معاشی ماہرین کی طرح جرمن ماہرین نے بھی یورپ کی اس سب سے بڑی اور مضبوط معیشت میں بحالی کے حوالے سے مختلف منظرنامےپیش کیے ہیں۔ جرمنی کی معیشت انگریزی کے حرف ʼوی‘ یا پھر ʼیو‘ کی سی شکل میں بحال ہو سکتی ہے۔ ʼوی‘ کی صورت میں جس تیزی سے معیشت نیچے گر رہی ہے، اسی تیزی سے بحال بھی ہو سکتی ہے۔

اگر یہ بحالی ʼیو‘ کی شکل اختیار کرتی ہے، تووہ سست رفتار ہو گی۔جرمنی کی آبادی تقریباً تراسی ملین ہے اور اسے اٹلی، فرانس یا اسپین کی نسبت نرم لاک ڈاؤن کا سامنا ہے۔ لیکن اس کے باوجود ملک میں فضائی کمپنی لفتھانزا اور فوکس ویگن جیسے بڑے کارساز ادارے اپنے آپریشن بند کر چکے ہیں۔ایس وی آر کی رپورٹ کے مطابق اگر گرمیوں میں صورت حال معمول پر آ گئی، تو بھی مجموعی قومی پیداوار یا جی ڈی پی میں دو اعشاریہ آٹھ فیصد تک کی کمی پیدا ہو جائے گی جبکہ اسی صورت حال میں آئندہ برس بھی تین اعشاریہ سات فیصد کی کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب اگر کورونا وائرس کا بحران مزید شدت اختیار کر جاتا ہے، تو سن دو ہزار اکیس میں بھی جرمنی کی مجموعی قومی پیداوار میں تقریباً پانچ فیصد تک کی کمی واقع ہو سکتی ہے۔ایس وی آر کے رکن آخم ٹروئیگر نے برلن حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ صحت اور معاشی اقدامات کےحوالے سے یورپ کی دوسری حکومتوں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرے کیوں کہ جرمنی کی معیشت انتہائی مربوط معیشت ہے۔ دوسرے لفظوں میں جرمن معیشت کی بحالی کا انحصار دیگر یورپی ملکوں کی معیشتوں کی بحالی پر بھی ہو گا۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …