ہفتہ , 20 اپریل 2024

مہمان بنادشمنِ جاں؛ میزبانی کاصلہ ملاکورونا وائرس؛ کشمیر کےکپواڑہ ضلع میں ایک خاندان کی روداد

شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ترہگام گاؤں میں رہنے والا سراج خاندان کورونا کے اس دور میں مہمان نوازی کی سزا بھگت رہا ہے۔کشمیری ویسے تو مہمان نوازی کے لیے پوری دنیا میں مشہور ہیں لیکن کرونا وائرس کے چلتے لوگ آج کل مہمان تو دور اپنے گھر کے افراد سے بھی فاضلہ بنائےرکھنے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ترہگام گاؤں میں رہنے والا سراج خاندان کورونا کے اس دور میں مہمان نوازی کی سزا بھگت رہا ہے۔ہوا یوں کہ 20مارچ کو بانڈی پورہ ضلع کے ہاجن علاقہ کا ایک نوجوان سراج خاندان کےیہاں پہنچا ۔نوجوان رشتہ دار بھی تھا لہذا زمانے کے تقاضے بالائے طاق رکھ کر سراج خاندان آؤ بھگت میں لگ گیا۔ یہ پوچھنا بھی بھول گئے کہ آخر کورونا کے چلتے جب سبھی گھروں میں ہی رہتے ہیں تو یہ صاحب اتنی دور تشریف آور کیونکر ہوئے ۔بہر حال مہمان نوازی جاری رہی ۔ انہیں کیا معلوم کہ یہ مہمان نوازی انھیں بھاری پڑے گی۔مہمان تو ویسے محاوروں میں چند دن کے ہوتے ہیں لیکن 15 دن ہونے کو آئے یہ صاحب تو جیسے مہمان مستقل ہونے کو آئے تھے۔

پھر8 اپریل کو اچانک دوپہر کو دروازے پر دستک ہوئی۔صاحب مالک دروازے پر جاتے ،مہمان لپک کر دروازے کھول بیٹھے ۔سامنے پولیس اور محکمہ صحت کے اہلکار موجود تھے۔کسی مخبر نے خبر کردی ہے۔اندر سے یہی سوچتے رہ گئے۔جوتا پہنا اور نئے میزبانوں کے ساتھ نکل پڑے۔اب راز کھلا ۔یہ صاحب دراصل یہاں چھپے بیٹھے تھے۔جی ہاں کوئی چور نہیں تھے لیکن ہاں اس سے کم غیر قانونی اور غیر اخلاقی کام بھی نہیں کیا تھا۔حضرت دراصل ملک کی کئی ریاستوں میں تبلیغی جماعت کے اجتماعات میں حاضری دے کر آئے تھے اور محکمہ۔صحت کو اطلاع کرنے کے بجائے یہاں چھپے بیٹھے تھے۔بہر کیف اگلے دن خبر آئی کہ مہمان صاحب کورونا میں مبتلا پائے گئے ۔پھر کیا تھا ۔سراج خاندان کے ساتھ ساتھ انکے ہمسایہ بھی کورنٹاین مرکز میں پہنچائے گئے۔پورا ترہگام علاقہ ریڈ زون قرار دیا گیا ۔اب لوگ یہی دعا کررہے ہیں کہ وہ اس مہمان کی مہربانی سے محفوظ رہیں۔۔ اور کورنٹاین مرکز میں موجود لوگ کورونا سے محفوظ ہوں ۔

 

یہ بھی دیکھیں

مقبوضہ کشمیر؛ بھارتی فوج کے رات سے جاری آپریشن میں شہادتیں 6 ہوگئیں

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے گزشتہ رات سے جاری سرچ آپریشن میں …