جمعرات , 25 اپریل 2024

دنیا بھر میں توانائی کی کھپت اور طلب میں انتہائی حد تک کمی، جدید معیشتوں کوبڑےزوال دیکھنے کوملیں گے

کراچی: کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے کیلئے عائد کردہ لاک ڈائون کے نتیجے میں دنیا بھر میں توانائی کی کھپت اور طلب میں زبردست کمی دیکھنے کو ملی ہے اور ماہرین نے اسے عالمی انرجی سسٹم کیلئے زبردست دھچکا قرار دیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 70؍ سال میں پہلی مرتبہ ہے کہ دنیا بھر میں توانائی کی طلب میں 6؍ فیصد کمی دیکھنے کو ملی ہے اور یہ پورے بھارت کو درکار توانائی کے مساوی ہے۔ یاد رہے کہ بھارت دنیا بھر میں توانائی خرچ کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 2020ء میں توانائی کی طلب میں 6؍ فیصد کمی دیکھنے کو ملی گی، 2009ء میں آنے والے بحران کے مقابلے میں یہ سات گنا زیادہ بڑا بحران ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جدید معیشتوں کو بڑے زوال دیکھنے کو ملیں گے، امریکا میں طلب 9؍ فیصد جبکہ یورپی یونین میں 11؍ فیصد تک کم ہو جائے گی۔ انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کے مطابق، توانائی کی طلب کے بحران کے اثرات کا زیادہ انحصار وائرس کو کنٹرول کرنے کے عرصہ پر ہے۔ اپریل سے پیمانے کو دیکھیں تو عالمی سطح پر توانائی کی طلب میں ڈیڑھ فیصد کمی واقع ہو رہی ہے۔

یہ بھی دیکھیں

روس کے الیکشن میں مداخلت نہ کی جائے: پیوٹن نے امریکا کو خبردار کر دیا

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ …