ہفتہ , 20 اپریل 2024

عراق میں داعش کا احیاء

اداراتی نوٹ
دو مئی کے دن داعش کے دہشت گردوں نے تکریت کے جنوبی شہروں بلد اور مکسیفہ نیز صوبہ صلاح الدین میں الحشد الشعبی کے نوجوانوں پر حملے کر کے کم سے کم دس مجاہدین کو شہید اور چار کو شدید زخمی کر دیا۔ تین مئی کے دن داعش دہشت گردوں نے دیالہ شہر کے شمالی علاقے میں ایک پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کر کے تیرہ افراد کو شہید یا زخمی کر دیا۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ داعش نے دیالہ اور صلاح الدین کے سرحدی علاقوں کو ایک بار پھر اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں کا مرکز بنانا شروع کر دیا ہے۔ یہ سرحدی علاقے آبادی سے خالی ہیں جسکی وجہ کویتی فورسز کی توجہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔

دوسری جانب امریکہ بھی پوری کوشش کر رہا ہے اور عراق میں امن و امان کو خراب کرنے اور عراقی حکومت سے اپنی باتیں منوانے کے لیے داعش کو دوبارہ فعال کرنے میں مصروف ہے۔ امریکہ عراقی عوام کو بھی یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ اگر مریکی فورسز عراق سے نکل گئیں تو داعش دوبارہ فعال ہو جائیگی۔ امریکہ داعش کو دوبارہ فعال کر کے اپنی وجود کی اہمیت کو ثابت کرنا چاہتا ہے۔ عراق میں دہشت گردانہ کاروائیوں پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب ایک بار پھر عراق کے لیے نئی منصوبہ کر رہے ہیں۔ اسکی بنیادی وجہ یہ ہے کہ امریکہ اور اسکے اتحادیوں نے اکتوبر 2019ء سے لیکر اب تک سوفٹ پاور کے ذریعے عراق میں اپنے اہداف حاصل کرنے کی کوشش کی۔

ان کوششوں کے نتیجے میں عادل عبدالمہدی کو وزارت عظمیٰ سے ہٹنا پڑا اور دو نئے وزرائے اعظم کا نام پیش کیا گیا لیکن امریکہ تمام تر کوششوں کے باوجود اپنے مطلوبہ مقاصد کے حصول میں ناکام رہا۔ امریکہ نے موجودہ صورتحال میں سوفٹ پاور کو ایک طرف رکھتے ہوئے، ہارڈ پاور کو استعمال کرنے کا ارادہ کیا ہے جو داعش کو دوبارہ متحرک کرنے کی صورت میں ظاہر ہو رہا ہے۔ حشد الشعبی کے خلاف حالیہ حملوں کو اسی تناظر میں دیکھنے اور پرکھنے کی ضرورت ہے۔

بشکریہ اسلام ٹائمز

یہ بھی دیکھیں

مریم نواز ہی وزیراعلیٰ پنجاب کیوں بنیں گی؟

(نسیم حیدر) مسلم لیگ ن کی حکومت بنی تو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا تاج …