بدھ , 24 اپریل 2024

اقلیتی کمیشن کے قیام کی منظوری دے دی گئی

وفاقی کابینہ نے قومی اقلیتی کمیشن کی منظوری دے دی ہے، سندھ کے چیلا رام کمیشن کے چیئرمین ہونگے، جب کہ اقلیتی کمیشن میں کوئی قادیانی رکن شامل نہیں کیا گیا ہے۔منگل 5 مئی کو ہونے والے وفاقی کابینہ اجلاس میں اقلیتی کمیشن سے متعلق فیصلہ کیا گیا کہ اسے فوری طور پر فعال کیا جائے۔ کمیشن کے مسلم ارکان میں مفتی گلزار نعیمی اور مولانا عبدالخبیر آزاد شامل ہیں۔ ہندو اور مسیحی برادری سے 3-3، جب کہ سکھ برادری سے 2 اراکین اس کمیشن کا حصہ ہوں گے۔اقلیتی کميشن ميں کیلاش اور پارسی کمیونٹی کا بھی 1-1 رکن شامل کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ وزارت مذہبی امور نے اجلاس میں کمیشن کے قیام اور قادیانیوں کو شامل نہ کرنے کی الگ الگ سمریاں پیش کی تھیں۔

چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل بلحاظ عہدہ کمیشن کے رکن اور سیکریٹری مذہبی امور بلحاظ عہدہ کمیشن کے سیکریٹری ہونگے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے بھی اقلیتی کمیشن کے حوالے سے اپنا رد عمل دے دیا۔نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ تمام اقلیتوں کو اس میں نمائندگی دی گئی ہے، کسی قادیانی کو رکن نہیں بنایا گیا ہے، جس کے بعد اس سارے واہیات پروپیگنڈے کا اور بے سروپا باتوں کا جو ہماری حکوت سے متعلق کیا جارہا تھا، اس کا بھی خاتمہ اور ازالہ ہوگیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

غزہ میں جنگ بندی اسرائیل کی نابودی کے مترادف ہے، انتہاپسند صہیونی وزیر

یروشلم:بن گویر نے حماس کے ساتھ ہونے والی عارضی جنگ بندی کو اسرائیل کی تاریخی …