منگل , 23 اپریل 2024

ترکی ، لیبیا تیونس اور الجزائر کا خیرخواہ نہیں: تیونسی رکن پارلیمنٹ

تیونس کے سابق وزیر اور پارلیمنٹ کے رکن مبروک کورشید نے ترکی پر لیبیا میں دہشت گرد بھیجنے کا الزام عاید کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انقرہ کی حکومت ان کے ملک سمیت کسی دوسرے ملک کی خیر خواہ نہیں ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ‘فیس بک’ پر پوسٹ کردہ ایک ویڈیو میں تیونسی رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن تیونس، لیبیا اور الجزائر کے خیر خواہ نہیں ہیں۔ انہوں نے لیبیا کو ہزاروں دہشت گردوں کے حوالے کردیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ دو ماہ کے دوران ترکی نے 6 ہزار جنگجو لیبیا بھیجے۔ یہ دہشت گرد لیبیا، تیونس اور دوسرے پڑوسے ملکوں کے لیے بہت بڑی مصیبت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تیونس کی سرحد کے قریب لیبیا میں ترک نواز دہشت گردوں کی موجودگی تیونس کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ تیونس کو اپنی سرحدوں کے تحفظ کے لیے ترک نواز دہشت گردوں کی وجہ سے بہت زیادہ پیسہ خرچ کرنا پڑ رہا ہے۔ اس وقت تیونس کے بجٹ کا 15 فی صد سیکیورٹی اور اسلحہ پر صرف کیا جا رہا ہے جب کہ 2010ء میں یہ شرح صرف تین فی صد تھی۔

‘تحیا تیونس’ کے رکن پارلیمان کورشید نے مزید کہا کہ لیبیا میں چھ ہزار دہشت گردوں کو بھیجنا تیونس پرحملہ کرنے کے مترادف ہے۔ تیونس کو اپنی قومی سلامتی کو یقینی بنانے کی خاطر لیبیا میں مزید دہشت گردوں کی آمد رکوانا ہوگی۔مبروک کورشید کا کہنا تھا کہ لیبیا میں لڑائی میں شدت تیونس کی معیشت پربھی تباہ کن اثرات مرتب کررہی ہے۔ تیونس کی مصنوعات اور لیبر کی لیبیا آمد ورفت معطل ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں تیونسی معیشت کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

روس کے الیکشن میں مداخلت نہ کی جائے: پیوٹن نے امریکا کو خبردار کر دیا

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ …