ہفتہ , 20 اپریل 2024

یمن پر سعودی اتحاد کے 43 حملے

سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے جنگ بندی کے باوجود ایک بار پھر یمن کے مختلف علاقوں پر حملے کئے۔المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کے فوجی ذرائع کا کہنا ہے سعودی اتحاد نے جنگ بندی کے دعووں کے بر خلاف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صرواح پر 20 مرتبہ، خب و الشعف پر 21 مرتبہ اور صوبہ الجوف پر 2 مرتبہ بمباری کی۔

یمن کے خلاف جنگ اور جارحیت کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے جب سعودی جنگی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے نو اپریل کو جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ دو ہفتے کی اس جنگ بندی میں مزید توسیع کا امکان پایا جاتا ہے، تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کی ایک دن بھی پابندی نہیں کی اور اس  اعلان کے محض چند گھنٹے بعد ہی یمن کے رہائشی علاقوں اور شہری اہداف کو زمینی اور فضائی حملوں کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک، امریکا اور دیگر ملکوں کی حمایت کے زیر سایہ مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کر رہے ہیں اس عرصے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی اور جبکہ دسیوں لاکھ یمنی بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔سعودی عرب اپنے تمام تر وحشیانہ حملوں کے باوجود اپنا ایک بھی مقصد اب تک حاصل نہیں کر سکا -پچھلے چند برسوں کے دوران مکمل زمینی، سمندری اور فضائی محاصرے کے باوجود یمنی فورسز کی دفاعی طاقت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

روس کے الیکشن میں مداخلت نہ کی جائے: پیوٹن نے امریکا کو خبردار کر دیا

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ …