اسرائيلی وزير اعظم بينجمن نيتن ياہو کے خلاف بد عنوانی کے مقدمے پر عدالتی کارروائی آج چوبيس مئی سے شروع ہو رہی ہے۔ ابتدائی سماعت يروشلم ڈسٹرکٹ کورٹ ميں ہو رہی ہے۔ ستر سالہ اسرائيلی رہنما پر ذرائع ابلاغ ميں اپنے بارے ميں مثبت خبريں چھپوانے کے ليے سياسی فائدے پہنچانے اور امير کاروباری شخصيات کے ساتھ مہنگے تحفے تحائف کے تبادلے کے الزامات ہيں۔ نيتن ياہو اپنے خلاف تمام الزامات مسترد کرتے آئے ہيں۔ اگر انہيں رشوت دينے کے الزام ميں مجرم پايا گيا، تو دس برس قيد کی سزا سنائی جا سکتی ہے جب کہ دھوکا دہی اور اعتماد کو ٹھيس پہنچانے کے الزامات ثابت ہونے پر تين سال کی سزا ہوتی ہے۔