جمعہ , 19 اپریل 2024

ایران ہمیشہ افغان قوم اور حکومت کے شانہ بشانہ ہے: صدر روحانی

تہران: ایرانی صدر نے افغانستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ برادرانہ اور دوستانہ تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے کو ایران کی پالیسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران افغانستان میں امن، استحکام اور سلامتی کو فروغ دینے کے لئے اس ملک کی حکومت اور عوام کے شانہ بشانہ ہے۔یہ بات علامہ حسن روحانی نے پیر کے روز افغان صدر محمد اشرف غنی کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے افغان صدر کی صدارت کے نئے دور پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے افغانستان میں سیاسی گروہوں کے مابین طے پانے والے معاہدے پر اطمینان کا اظہار کیا۔

روحانی نے کہا کہ امید ہے کہ حکومت کے تمام عناصر اور مفاہمت کی اعلی کونسل کی کوششوں سے ہم افغانستان میں مزید امن ، استحکام اور سلامتی دیکھیں گے۔انہوں نے کرونا کے خلاف جنگ اور افغان مہاجرین کو مفت طبی اور صحت کی خدمات کی فراہمی میں ہمارے ملک کے اقدامات اور کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افغان بہائیوں کو کرونا کےعلاج کیلیے مفت طبی خدمات کی فراہمی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

روحانی نے کہا کہ ایران اور افغانستان کے مابین دوطرفہ تعلقات ترقی کی راہ پر گامزن ہیں اور ہمیں دونوں ممالک کے مابین دستخط ہونے والے معاہدوں خاص طور پر خواف- ہرات کے ریلوے منصوبے پر عمل درآمد کو تیز کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آنے والے سال میں چابہار – زاہدان ریلوے منصوبے کی تکمیل خطے میں سامان کی نقل و حمل کی ترقی میں ایک مثبت تبدیلی پیدا کرسکتی ہے۔اس موقع اشرف غنی نے بھی کرونا کی روک تھام کے شعبے میں ایرانی قوم اور حکومت کے لیے صحت اور کامیابی کا اظہار کرتے ہوئے ایران میں افغان مہاجرین کو مفت طبی خدمات فراہم کرنا انتہائی قیمتی اور قابل قدر سمجھا اور ایران کی حکومت اور عوام کی تعریف کی۔

اشرف غنی نے مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کےدرمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے عہدیداروں کی کاوشوں سے ہم ایران اور افغانستان کے مابین تعلقات اور تعاون کو مزید وسعت دینے کا مشاہدہ کریں گے۔افغان صدر نے خطے کے استحکام اور سلامتی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے تعمیری کردار کا ذکر کرتے ہوئے ایران سے  افغانستان میں امن عمل اور بات چیت کی حمایت کرنے کا مطالبہ کیا۔دونوں ممالک کے مابین دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئےایران اور افغانستان کے صدور نے دونوں ممالک کے مفادات کو یقینی بنانے کے لئے تہران-کابل کے درمیان کثیر الجہتی تعلقات کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …