جمعہ , 19 اپریل 2024

پیپلز پارٹی کے مولابخش چانڈیو کورونا کا شکار ہوگئے

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مرکزی انفارمیشن سیکریٹری مولا بخش چانڈیو بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے۔مولا بخش چانڈیو کے علاوہ ان کے بیٹے اور اہلیہ کے بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جس کے بعد گھر کے تمام افراد کو الگ تھلگ کردیا گیا۔لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز (لمز) کی تشخیصی اور ریسرچ لیبارٹری کی رپورٹ کے مطابق 67 سالہ مولا بخش چانڈیو کے علاوہ ان کی اہلیہ ، بیٹا اور خاندان کے 2 دیگر افراد بھی وائرس کے متاثرین میں شامل ہیں۔

ضلع حیدرآباد کے انفارمیشن سیکریٹری احسن ابڑو نے بتایا کہ انہوں نے پیپلز پارٹی کے رہنما سے بات کی ہے اور وہ ٹھیک ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ان کی اہلیہ، بیٹا، بہو اور گھر والوں کا ایک اور فرد کورونا وائرس میں مبتلا ہے۔احسن ابڑو نے کہا کہ وہ سب اب گھر میں الگ تھلگ اور تمام احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔علاوہ ازیں چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے مولا بخش چانڈیو کو فون کر کے ان کی خریت دریافت کی۔محمد صادق سنجرانی نے مولا بخش چانڈیو کی جلد صحیتابی کی دعا بھی کی۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان میں متعدد سیاستدان اور اہم شخصیات کورونا وائرس کا شکار ہو چکی ہیں۔

آج (2 جون) کو پی پی پی رہنما اور سندھ کے وزیر انسانی تصفیہ غلام مرتضیٰ بلوچ کورونا وائرس کا شکار ہونے کے چند روز بعد انتقال کر گئے۔جس پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ان کی وفات کی تصدیق کرتے ہوئے گہرے دکھ کا اظہار کیا تھا۔اس سے قبل 31 مئی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما و گلوکار ابرارالحق بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے۔ہلال احمر کے چیئرمین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں تصدیق کی کہ ان کا کورونا وائرس کا ٹسیٹ مثبت آیا ہے۔25 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر نہال ہاشمی نے وائرس کی تصدیق کے بعد خود کو قرنطینہ کرلیا تھا۔خیال رہے کہ خیبرپختونخوا میں مسلم لیگ (ن) کے صدر انجینئر امیر مقام کورونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے اور انہوں نے خود کو قرنطینہ کرلیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما امیر مقام نے طبیعت خراب ہونے پر کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرایا تھا، بعد ازاں ان کی رپورٹ مثبت آگئی تھی۔امیر مقام نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی کورونا کا شکار ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر لیا ہے۔21 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطااللہ تارڑ بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں عطاللہ تارڑ نے کہا تھا کہ ‘میرا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے لہٰذا میں ان تمام لوگوں سے بھی ٹیسٹ کرانے اور احتیاط کی درخواست کرتا ہوں جنہوں نے گزشتہ چند روز میں مجھ سے ملاقات کی تھیپیپلز پارٹی کے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی ملک کے پہلے سیاستدان تھے جن میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ آئسولیشن میں رہنے کے بعد صحتیاب ہو گئے تھے۔

اپریل میں ضلع مردان سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے جبکہ وزیر صحت خیبرپختونخوا نے بتایا تھا کہ ان کے معاون خصوصی کامران خان بنگش میں بھی کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی تھی۔اس کے علاوہ متحدہ مجلس عمل کے رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی اور خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر آف پبلک ہیلتھ ڈاکٹر اکرام اللہ خان کو بھی کورونا وائرس ہوا تھا۔علاوہ ازیں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ان کے دو بچوں کے ساتھ پی ٹی آئی کے رہنما اور گورنر سندھ عمران اسمٰعیل بھی وائرس کا شکار ہو گئے تھے لیکن چند روز قبل یہ دونوں وائرس سے صحتیاب ہو گئے تھے۔قومی اسمبلی کے دو اراکین محبوب شاہ اور گل ظفر خان سمیت ایوان زیریں کے متعدد ملازمین میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔علاوہ ازیں رکن قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما علی وزیر میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

 

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …