انڈیا کی وزارت داخلہ نے تبلیغی جماعت کے ڈھائی ہزار سے زائد اراکین کے ملک میں داخلے پر 10 سال کی پابندی لگا دی ہے۔انڈین خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق یہ ایسے لوگ ہیں جنھوں نے کورونا کے خلاف ملک گیر سطح پر نافذ کیے جانے والے لاک ڈاؤن کے دوران ویزے کے قوانین کی خلاف ورزی کی تھی اور اپنی معینہ مدت سے زیادہ روز تک انڈیا میں ٹھہرے تھے۔پی ٹی آئی نے وزارت داخلہ کے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ مجموعی طور پر دو ہزار 550 لوگوں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے اور انھیں دوبارہ ملک میں دس برسوں تک داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔اس سے قبل اپریل میں بی جے پی کی مرکزی حکومت نے تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے 960 افراد پر انڈیا میں دس سال تک داخلے کی پابندی لگائی تھی۔
خیال رہے کہ مارچ کے دوسرے ہفتے میں جب کورونا وائرس پھیلانا شروع ہوا تھا تو اس کے باوجود تبلیغی جماعت کے دہلی کے علاقے بستی حضرت نظام الدین میں واقع عالمی مرکز میں اجتماع ہوا تھا جس میں تقریباً چار ہزار افراد نے شرکت کی تھی اور اس میں شامل ہونے والے تقریباً افراد میں کورونا کے مثبت کیسز پائے گئے اور یہی لوگ بعد میں بھارت میں کورونا وائرس پھیلانے کی وجہ بن گئے۔